0
Monday 16 Jul 2012 15:37
سزائے موت کے قانون کا خاتمہ اسلام دشمن طاقتوں کا ایجنڈا

انسداد دہشتگردی کے نئے قوانین نہ بنائے گئے تو دہشتگرد عدالتوں سے رہا ہوتے رہینگے، فضل کریم

انسداد دہشتگردی کے نئے قوانین نہ بنائے گئے تو دہشتگرد عدالتوں سے رہا ہوتے رہینگے، فضل کریم
اسلام ٹائمز۔ انجمن طلباء اسلام پاکستان کے سیکرٹری جنرل سید آفتاب عظیم بخاری کی قیادت میں طلبہ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم نے کہا ہے کہ ملک میں ہر طرف آگ لگی ہے، قومی قیادت فائر بریگیڈ کا کردار ادا کرے، چار سال میں احتساب آرڈیننس نہ بن سکا، لیکن اپنے فائدے کے لیے عجلت میں توہین عدالت بل پاس کر لیا گیا ہے، انسداد دہشتگردی کے نئے قوانین نہ بنائے گئے تو دہشتگرد عدالتوں سے رہا ہوتے رہیں گے، تمام جماعتیں دہشتگردی کے خاتمے کے لیے نئی اور موثر قانون سازی کو پہلی ترجیح بنائیں۔

صاحبزادہ حاجی محمد فضل کریم نے مزید کہا کہ پاکستان کی عوام کو قانونی موشگافیوں سے کوئی دلچسپی نہیں، عوام امن انصاف اور روزگار چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ اور عدلیہ اپنی اپنی انا کی جنگ میں سب کچھ داؤ پر نہ لگائیں اور تمام ادارے اپنی حدود سے تجاوز نہ کریں، کیونکہ اداروں کے تصادم سے بیرونی قوتیں اور انتہا پسند فائدہ اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دشمن طاقتیں مختلف قومیتوں اور فرقوں کو لڑا کر خانہ جنگی کروانا چاہتی ہے، اس لیے تمام طبقوں کے امن دوست متحد ہوجائیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کو ناجائز اسلحہ سے پاک کرکے عدم تشدد کے نظریے کو عام کیا جائے اور مسلح جدوجہد کی حوصلہ شکنی کی جائے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ سزائے موت کا قانون ختم کرنا اسلام دشمن طاقتوں کا ایجنڈا ہے، لیکن فرزندان اسلام سزائے موت کا قانون ختم نہیں ہونے دیں گے، کیونکہ سزائے موت کے خاتمے سے قاتلوں کی حوصلہ افزائی ہوگی اور قانون ناموس رسالت غیر موثر ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں نے ہوش مندی کا مظاہرہ نہ کیا تو بہت جلد بہت کچھ الٹ پلٹ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کی آڑ میں سکیورٹی اداروں پر بے جا تنقید قومی مفاد کے منافی ہے، کیونکہ پاک فوج کو کمزور کرنا، امریکہ اور بھارت کا مشترکہ ہدف ہے۔
خبر کا کوڈ : 179593
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش