0
Monday 23 Jul 2012 20:03

جعلی پاسپورٹ اسکینڈل، تحقيقاتی ٹيم قائم، ریکارڈ کی وسیع پیمانے پر چھان بین

جعلی پاسپورٹ اسکینڈل، تحقيقاتی ٹيم قائم، ریکارڈ کی وسیع پیمانے پر چھان بین
اسلام ٹائمز۔ سینئرمشیر داخلہ رحمان ملک نے غیر ملکی اخبار میں شائع ہونے والے مبینہ پاسپورٹ اسکینڈل کا نوٹس لیتے ہوئے معاملہ کی تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطح کی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ برطانوی ہائی کمیشن کا کہنا ہے کہ جعلی دستاویزات پر ویزا لگنا نہایت مشکل ہے۔ چیئرمین نادرا نے کہا کہ تحقیقات 48 گھنٹوں میں مکمل کر لی جائیں گی اور پاسپورٹ معاملہ میں ملوث 8 ملازمین کو معطل کردیا گیا ہے۔

سئنیر مشیر داخلہ نے کمیٹی کو تین دن میں واقعہ کی تحقیقاتی رپورٹ اور ذمہ داروں کو گرفتار کر کے ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈی جی آئی ایف آئی اے کی سربراہی میں قائم ہونے والی کمیٹی میں آئی ایس آئی اور آئی بی کے حکام شامل ہوں گے۔ کمیٹی تین دن میں اپنی رپورٹ پیش کرنے کی پابند ہوگی جبکہ ملوث اہلکاروں کی فوری گرفتاری اور ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ ترجمان نادرا کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق چیئرمین نادرا نے بھی جعلی پاسپورٹ اسکینڈل کی محکمانہ تحققیقات کا حکم دے دیا ہے۔ 

چیئرمین نادرا طارق ملک کا کہنا ہے کہ مبینہ پاسپورٹ اسکینڈل میں اگر نادرا کے اہلکار ملوث پائے گئے تو ان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔ دوسری جانب برطانوی ہائی کمیشن کا کہنا ہے جعلی دستاویزات پر ویزا لگنا نہایت مشکل ہے۔ برطانوی سفارتخانے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ان عملے کے پاس جعلی کاغذات کی شناخت کی مہارت موجود ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ برطانوی ہائی کمیشن کے عملے نے گذشتہ ایک سال میں 42 سو جعلی دستاویزات پکڑی ہیں۔ 

برطانوی ترجمان کا کہنا ہے کہ اصلی کاغذات پر بھی فوری ویزہ نہیں لگایا جاتا۔ برطانوی سفارتخانے کے پاس کاغذات کی مکمل جانچ پڑتال کا سسٹم موجود ہے اور فنگر پرنٹس کا نہایت احتیاط سے جائزہ لیا جاتا ہے۔ ترجمان کے مطابق جعلی کاغذات پر درخواست جمع کروانے پر دس سال پابندی لگائی جاتی ہے اور جعلی کاغذات جمع کروانے والے کے کوائف پاکستانی حکام کو دیے جاتے ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ برطانوی اخبار کے پاس مبینہ پاسپورٹ اسکینڈل سے متعلق کوئی بھی ثبوت ہیں تو براہ راست پاکستانی حکام کے حوالے کیے جائیں۔ 

پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے بھی برطانوی اخبار کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی اولمپک وفد میں کسی کھلاڑی یا آفیشل کا پاسپورٹ جعلی نہیں اور اسکینڈل کے ذریعے پاکستان کو اولمپکس سے باہر کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ چیئرمین نادرا نے کہا کہ تحقیقات 48 گھنٹوں میں مکمل کر لی جائیں گی اور پاسپورٹ معاملہ میں ملوث 8 ملازمین کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا معطل کئے گئے اہلکاروں کے خلاف انکوائری شروع کر دی گئی ہے جبکہ معطل کئے جانے والے اہلکار بغیر اجازت شہر نہیں چھوڑ سکتے۔
خبر کا کوڈ : 181502
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش