0
Sunday 10 Jan 2010 13:35

سی آئی اے کے مرکز پر فدائی حملہ کرنے والے مجاہد ابو دجانہ اردنی کی وڈیو جاری

سی آئی اے کے مرکز پر فدائی حملہ کرنے والے مجاہد ابو دجانہ اردنی کی وڈیو جاری
کراچی،استنبول:پاکستانی طالبان نے افغانستان میں سی آئی اے کے مرکز پر حملہ کرنے والے خودکش بمبار کی وڈیو جاری کر دی،مختصر دورانیہ کی اس وڈیو میں طالبان سربراہ حکیم اللہ محسود بھی اس نوجوان کے ساتھ بیٹھے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔چترالی ٹوپی پہنے ایک باریش نوجوان نے اپنا تعارف کراتے ہوئے انگریزی میں کہا کہ "میرا نام ڈاکٹر ابو دجانہ اور تعلق اردن سے ہے اور میں نے اپنے گھر بار اور کلینک کو صرف جہاد کیلئے چھوڑ دیا ہے۔نوجوان نے بتایا کہ اسے اردن اور امریکا کے خفیہ اداروں نے "مجاہدین"کی جاسوسی کرنے کے لیے کئی ملین ڈالر دینے کی پیشکش کی۔مگر میں نے"مجاہدین"کو سب کچھ بتا دیا۔ڈاکٹر ابو دجانہ نے کہا کہ یہ حملہ امریکی ڈرون ٹیم سے بدلہ لینے کی کارروائیوں کی کڑی کا پہلا حملہ ہو گا۔یہ حملہ بیت اللہ محسود کی ہلاکت،قیدیوں اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کا بدلہ ہے۔اس وڈیو کی آزاد ذرائع اور نہ ہی امریکی حکام کی جانب سے کوئی تصدیق کی گئی ہے کہ آیا واقعی یہ وہی نوجوان ہے جس نے افغانستان کے صوبہ خوست میں سی آئی اے کے مرکز پر حملہ کر کے 7 ایجنٹوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
 ادھر مجاہد ہمام خلیل البلاوی کی ترک نژاد بیوہ ڈیفنی بیرق کا کہنا ہے کہ میرے شوہر امریکا کو دشمن سمجھتے تھے،انہوں نے جو بھی کیا مجھے اس پر فخر ہے۔ترکی کے شہر استنبول میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈیفنی نے بتایا کہ پاکستان میں موجود ان کے شوہر کے اردنی دوست نے بذریعہ ٹیلی فون انہیں اطلاع دی کہ ہمام نے 30 دسمبر کو افغانستان میں سی آئی اے کے بیس میں خودکش حملہ کیا۔جس میں سی آئی اے کے 7 سویلین ایجنٹ ہلاک ہوئے۔ڈیفنی نے مزید کہا کہ میرے شوہر امریکا کے سخت خلاف تھے اس لیے ان کا امریکی ایجنٹ ہونا ناممکن بات ہے۔ ڈیفنی ایک صحافی ہیں اور انہوں نے متعدد کتابیں تالیف کی ہیں جن میں ایک کتاب اسامہ بن لادن کے بارے میں بھی ہے۔
”بیت اللہ محسود کا خون رائیگاں نہیں جائے گا“ خوست میں امریکی اڈے پر حملہ کرنے والے کی ویڈیو جاری
دبئی،لندن:افغانستان میں سی آئی اے اہلکاروں پر خودکش حملہ کرنے والے اردن کے شہری ڈاکٹر ابو دجانہ کی آخری ویڈیو منظر عام پر آ گئی۔ ویڈیو میں کالعدم تنظیم طالبان کے امیر حکیم اللہ محسود کو خودکش حملہ آور ابودجانہ کے ساتھ بیٹھا دکھایا گیا ہے۔خودکش حملے سے پہلے ویڈیو پیغام میں ابو دجانہ نے کہا کہ اردن اور امریکی انٹیلی جنس نے اسے مجاہدین کی مخبری کے بدلے کروڑوں ڈالرز کی پیشکش کی۔لیکن اس نے ٹھکرا دی اور مجاہدین کے پاس چلا گیا اور اردن اور امریکی انٹیلی جنس کے تمام راز مجاہدین کو بتا دیئے۔ابو دجانہ نے مزید کہا ہے کہ اس نے یہ کارروائی امریکہ اور اردن کی انٹیلی جنس پر ضرب لگانے اور پاکستان میں طالبان رہنما بیت اللہ محسود کے قتل کا انتقام لینے کے لئے کی ہے۔ایک عرب ٹی وی پر جاری ہونے والی ویڈیو میں ہمام البلوی عرف ابودجانہ نے کہا کہ اس نے ہر قسم کی سودے بازی اور سمجھوتے کو مسترد کرتے ہوئے یہ فدائی حملہ کیا۔امریکہ اور اردن کی انٹیلی جنس اور امت مسلمہ کے دشمنوں کو مخاطب کرتے ہوئے اس نے کہا کہ اللہ کے راستے کا مجاہد کبھی اپنے دین کو بیچا نہیں کرتا۔ہمام البلوی نے کہا کہ طالبان تحریک کے مقتول سربراہ بیت اللہ محسود کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ہمام البلوی کو اردن کی انٹیلی جنس میں القاعدہ کے متعلق معلومات فراہم کرنے کے لئے بطور ایجنٹ بھرتی کیا گیا تھا۔گزشتہ ہفتے خوست میں امریکی اڈے پر ہونے والے فدائی حملے میں سی آئی اے کے 7 ایجنٹوں سمیت 8 افراد مارے گئے تھے۔ ویڈیو میں طالبان سربراہ حکیم اللہ محسود بھی اس نوجوان کے پاس بیٹھے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔



خبر کا کوڈ : 18308
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش