0
Thursday 2 Aug 2012 15:39

انصارالامہ جمعہ کو برما کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور نیٹو معائدے کے خلاف احتجاج کرے گی

انصارالامہ جمعہ کو برما کے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور نیٹو معائدے کے خلاف احتجاج کرے گی
اسلام ٹائمز۔ انصارالامہ کے امیرمولانافضل الرحمن خلیل نے برما میں مسلمانوں کے قتل عام، اقوام متحدہ و عالمی ذرائع ابلاغ کی مسلسل خاموشی اور عالم اسلام کی بے حسی پر مسلم حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ برما میں جاری مسلمانوں کے قتل عام اور ان کی بستیوں کو جلانے کا فوری نوٹس لیں اور مسلمانوں کی نسل کشی بند کرائیں جبکہ حکومت پاکستان اپنے سفارتی ذرائع استعمال کرتے ہوئے مسلمانوں کی ترجمانی کرے اور برما کے مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو بند کرانے میں اپنا کردار ادا کرے نیٹو سپلائی کی بحالی پرخوشی کے شادیانے بجانے والے حکمران اپنے انجام سے ڈریں۔

انصارالامہ اور دفاع پاکستان کونسل کے پلیٹ فارم سے جمعہ کو پورے ملک میں برما کے مسلمانوں سے اظہاریکجہتی اور نیٹو معائدے کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں جامعہ خالد بن ولید میں تاجروں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع سے مولانا محمد فاروق کشمیری، مولانا محمد عابد، ڈاکٹر بدر نیازی، مفتی عبدالخالق و دیگر نے بھی خطاب کیا مولانا فضل الرحمن خلیل نے کہا کہ حکومت پاکستان کو برما کے مسلمانوں پر مظالم کے سلسلے میں آگے آنا چاہیے، اقوام متحدہ، عالمی تنظیمیں اور انسانی حقوق کے علمبردار یہ سب ڈرامہ ہے۔

جنوبی سوڈان اور مشرقی تیمور کے حوالے سے اقوام متحدہ کا کردار سب کے سامنے ہے۔ انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے امریکہ کے لونڈے بنے ہوئے ہیں جو آواز بلند نہیں کررہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شدت پسند بودھوں کی طرف سے مسلمانوں کا قتل عام ہرگز برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ حیرت ہے کہ انٹرنیشنل میڈیا اس بارے میں لگاتار خبریں دکھا رہا ہے جبکہ بیس ہزار سے زیادہ مسلمانوں کو اب تک قتل کیا جاچکا ہے اور سینکڑوں مسجدوں کو جلایا گیا ہے۔ اس ظلم کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے برما کے مسلمانوں کا ایک مدت سے استحصال کیا جارہا ہے، مسلمانوں کے خلاف عالمی پروپیگنڈے سے فائدہ اٹھا کر متعصب بدھسٹ برما سے مسلمانوں کا صفایا کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ظلم کی چکی میں پسنے والے مسلمان اپنی آزادیوں کے لیے جدو جہد کریں گے تو اللہ تعالیٰ کی مدد ان کے شامل حال ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کا نظام کسی ساتھ زیادتی یا ظلم نہیں کرتا بلکہ یہ مسلمانوں کے علاوہ دیگر مذاہب کے پیروکاروں کے معاشرے اور حقوق کو بھی تحفظ فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ارکان کے مظلوم مسلمانوں کو آزادی دلانے کیلئے پاکستان کی تمام جماعتوں کو متحد کرنا ضروری ہے۔ احسان اللہ نے کہا کہ دنیا کے دیگر مقبوضہ اسلامی خطوں کی طرح مقبوضہ اراکان کیلئے دفاع پاکستان کونسل کے پلیٹ فارم سے بھی آواز اٹھائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تمام مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں، برما میں ہونے والے مظالم پر ہمارے دلوں کو شدید صدمہ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں جو مسلمان اپنی آزادیوں کے لیے جدوجہد کررہے ہیں، ان شاءاللہ ان کو بہت جلد آزادیاں ملیں گی۔ روہنگیا کے مسلمانوں کو اسلام کی پاداش میں قتل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراکان کے مطلوم مسلمان اپنے آپ کو تنہا نہ سمجھیں، عالم اسلام کی ہمدردیاں ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرقی تیمور اور سوڈان کی طرح اقوام متحدہ اراکان کا مسئلہ بھی حل کرے۔ انہوں نے کہا کہ نہایت افسوس کی بات ہے کہ اقوام متحدہ نے اس سے قبل صرف ہندو، یہودیوں، اور عیسائیوں کو تحفظ فراہم کیا ہے، مسلمانوں کے معاملے میں اقوام متحدہ نے ہمیشہ دوغلا کردار ادا کیا ہے۔ مظلوم مسلمانوں کی مدد کرنا ہمارا دینی و اخلاقی فریضہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 184368
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش