0
Thursday 23 Aug 2012 15:27

بیرونی خطرات کے مقابلہ کے لیے اندرونی اتحاد ضروری ہے، فضل کریم

بیرونی خطرات کے مقابلہ کے لیے اندرونی اتحاد ضروری ہے، فضل کریم
اسلام ٹائمز۔ مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین، مرکزی جے یو پی کے سربراہ اور رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ رہبر راہزن، اور چور چوکیدار بن چکے ہیں، 98 فیصد ملکی وسائل پر 2 فیصد اشرافیہ کا قبضہ ہے، ملکی ترقی کے لیے الزام اور انتقام کی سیاست کا خاتمہ کرنا ہو گا اور مفاد اور عناد کے کلچر کو تبدیل کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت اڑھائی کروڑ نوجوان ہیں لیکن ان میں سے صرف تین لاکھ برسرروزگار ہیں، پاکستان میں ایک کروڑ پینتالیس لاکھ پڑھے لکھے بیروزگار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری یونیورسٹیوں سے ہر سال دو لاکھ نوجوان ڈگریاں لے کر معاشرے میں آتے ہیں لیکن ان کے لیے روزگار کا کوئی ذریعہ موجود نہیں ہوتا، پاکستان میں ہر سال تیس لاکھ بیروزگار نوجوانوں کا اضافہ ہوتا ہے اور ہماری آبادی کا تیس سے ساٹھ فیصد حصہ خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہا ہے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان نظامِ زر و ظلم کے پرخچے اڑانے کے لیے میدان میں آئیں،ظلم اور جرم کا راستہ روکیں اور بدنام و ناکام حکمرانوں کا دھڑن تختہ کرنے کے لیے فیصلہ کن تحریک کا آغاز کریں۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ کالے دھن اور میلے من والوں نے پاکستان کو تباہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیرونی خطرات کے مقابلہ کے لیے اندرونی اتحاد ضروری ہے۔

سنی اتحاد کے چیئرمین نے کہا کہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل کی پالیسیوں کی وجہ سے انسانیت کا لہو بہہ رہا ہے، اقوام متحدہ بھارتی آبی دہشت گردی کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے عید کے موقع پر لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا وعدہ پورا نہیں کیا۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ پچھلے 5 سال کے دوران 122 دہشت گردی کے واقعات میں 4 ہزار فوجی جوان اور افسر شہید ہو چکے ہیں، 1965ء اور 1971ء کی پاک بھارت جنگوں میں بھی پاکستان کی فوج کا اتنا جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ریاستی ادارے دہشت گردی کے ناسور کو کچلنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی اختیار کریں۔
خبر کا کوڈ : 189475
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش