0
Monday 27 Aug 2012 23:47

افغانستان، 3 خواتین سمیت 17 شہریوں کا سرقلم

افغانستان، 3 خواتین سمیت 17 شہریوں کا سرقلم
اسلام ٹائمز۔ جنوبی افغانستان کے ایک گاﺅں میں محفل موسیقی میں شریک دو خواتین سمیت 17 شہریوں کو طالبان عسکریت پسندوں نے سر قلم کردیا ہے۔ ہلمند کے صوبائی گورنر کے ترجمان داﺅد احمدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تصدیق کی کہ یہ طالبان عسکریت پسندوں کا کام ہے۔ ترجمان نے بتایا کہ دو خواتین اور 15 مردوں کے سر قلم کر دئیے ہیں اور وہ طالبان کے زیر کنٹرول اس علاقے میں ایک تقریب میں شریک تھے جس میں موسیقی بھی شامل تھی۔ موسیٰ قلعہ کے ضلعی سربراہ نعمت اللہ خان نے تصدیق کی کہ دیہاتیوں نے ایک تقریب میں میوزک کا اہتمام کیا تھا اور مقامی حکام کا کہنا ہے کہ انہیں شبہ ہے کہ تین خواتین رقص کررہی تھیں۔ خانہ بدوش قبیلوں کی رقاصہ خواتین کے ساتھ خفیہ تقریبات جنوبی افغانستان میں عام ہیں۔ 

افغانستان میں 1996ءسے 2000ء تک اپنے اقتدار کے دوران طالبان نے غیر رشتہ دار مرد اور خواتین کے درمیان میل جول کو روکنے کی بھی کوشش کی تھی۔ ماضی میں عسکریت پسندوں پر مقامی دیہاتیوں کے قتل کا زیادہ تر افغان اور نیٹو افواج کے لئے جاسوسی کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے۔ موسیٰ قلعہ ضلع کے ایک قبائلی رہنما حاجی موسیٰ خان کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں حالیہ مہینوں میں اس طرح کی ہلاکتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس نے بتایا کہ رمضان کے مہینے کے دوران تین افراد کو قتل کیا گیا جبکہ حالیہ دنوں میں ہی ایک دوسرے شخص کو جو ایک قبائلی رہنما کا بیٹا تھا کو ہلاک کیا گیا۔ خان نے کہا کہ یہ ہلاکتیں اس علاقے میں افغان اور نیٹو دستوں کی جانب سے اہم فوجی کارروائیوں کے بعد واقع ہوئی ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق افغانستان کے جنوبی حصے میں ہونے والے پرتشدد واقعات میں سترہ شہریوں کے علاوہ دس افغان فوجی ہلاک ہوگئے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ہلمند صوبے میں طالبان نے تین خواتین سمیت سترہ افراد کو ہلاک کردیا۔ ایک دوسرے واقعے میں شدت پسندوں کے چیک پوسٹ پر حملے میں دس افغان فوجی ہلاک ہوگئے۔ دوسری جانب نیٹو ذرائع کا کہنا ہے کہ لغمان صوبے میں افغان فوجی نے فائرنگ کرکے دو نیٹو اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔ افغان سکیورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والا یہ بارہواں اتحادی فوجی ہے۔
خبر کا کوڈ : 190534
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش