0
Wednesday 29 Aug 2012 02:28

مولانا فضل الرحمان کا زرداری کی کشتی میں سوار رہنا ایم ایم اے کی بحالی میں رکاوٹ ہے، پروفیسر ابراہیم

مولانا فضل الرحمان کا زرداری کی کشتی میں سوار رہنا ایم ایم اے کی بحالی میں رکاوٹ ہے، پروفیسر ابراہیم

اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ امریکی دبائو پر شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ حکمران ہوش کے ناخن لیں۔ جماعت اسلامی قبائلی عوام کے ساتھ ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے المرکز اسلامی پشاور میں ملاقات کے لئے آئے ہوئے جماعت اسلامی کے کارکنوں کے مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ امریکہ افغانستان میں شکست کھا چکا ہے۔ اور وہ ذلیل و خوار ہوکر افغان سرزمین سے بھاگنے پر مجبور ہے لیکن جاتے جاتے وہ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے درپے ہے۔

جماعت اسلامی کی آئندہ انتخابی حکمت عملی، ایم ایم اے اور دیگر سیاسی اُمور پر جماعت اسلامی کے کارکنوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے پروفیسر محمد ابراہیم نے کہا کہ جماعت اسلامی آئندہ انتخابات اپنے جھنڈے اور انتخابی نشان کے ساتھ لڑیگی۔ اُنہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ الیکشن کمیشن جلد از جلد جماعت اسلامی کو اپنا الگ انتخابی نشان الاٹ کردے۔ تاہم دیگر ہم خیال سیاسی و دینی جماعتوں کے ساتھ سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہوسکتی ہے۔ 

اُنہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان خواب دیکھتے رہیں کیونکہ خواب دیکھنے پر کوئی پابندی نہیں۔ تاہم اگر خوابوں کی بنیاد پر مولانا فضل الرحمان سیاسی فیصلے کرنے لگے تو ہوسکتا ہے کہ آئندہ انتخابات میں وہ ایک یا دو نشستوں سے زیادہ نہ جیت سکیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے آئندہ انتخابات کے لئے اپنا ہوم ورک مکمل کرلیا ہے۔ اور انشاء اللہ تعالیٰ صوبے میں آئندہ حکومت جماعت اسلامی بنائیگی۔ ایم ایم اے کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے پروفیسر ابراہیم نے کہا کہ دراصل جے یو آئی (ف) صدر زرداری کے ساتھ ناطہ توڑنے کے لئے تیار نہیں اور یہی ایم ایم اے کی بحالی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔

مولانا فضل الرحمان ایم ایم اے کی بحالی کی رٹ بھی لگائے رکھتے ہیں اور زرداری کی کشتی سے اُترنے کے لئے بھی تیار نہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے اپنے انقلابی منشور کا اعلان کردیا ہے۔ اور انشاء اللہ تعالیٰ جماعت اسلامی برسراقتدار آکر مختصر مدت میں پاکستان کو حقیقی معنوں میں آزاد، مضبوط اور خوشخال اسلامی فلاحی مملکت بنا دے گی۔

خبر کا کوڈ : 190809
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش