0
Tuesday 28 Aug 2012 02:11

ملی یکجہتی کونسل ایم ایم اے کی بحالی میں ہرگز رکاوٹ نہیں، پروفیسر محمد ابراہیم

ملی یکجہتی کونسل ایم ایم اے کی بحالی میں ہرگز رکاوٹ نہیں، پروفیسر محمد ابراہیم
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ ایم ایم اے کی بحالی کے لئے جماعت اسلامی کی شرائط تسلیم کئے بغیر بات آگے نہیں بڑھ سکتی۔ مولانا فضل الرحمان جس ملی یکجہتی کونسل کو ایم ایم اے کی بحالی کی راہ میں رکاٹ سمجھ رہے ہیں۔ اُس کے مرکزی سیکرٹری جنرل جے یو آئی (ف) کے حافظ حسین احمد ہیں۔ ان خیالات کا اُنہوں نے جے یوآئی (ف) کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان کے مردان میں خطاب میں ایم ایم اے ملی یکجہتی کونسل اور دفاع پاکستان کونسل کے حوالے سے دیئے گئے ریمارکس پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان میں کیا۔

پروفیسر محمد ابراہیم کا مزید کہنا تھا کہ 2008ء کے انتخابات میں جے یو آئی (ف) کو جماعت اسلامی کے بغیر انتخابات لڑکر اپنی حیثیت کا اندازہ ہوچکا ہوگا۔ وزارت اعلیٰ کے لئے جماعت اسلامی عوام کے پاس جائیگی۔ مولانا فضل الرحمان کے پاس نہیں۔ دفاع پاکستان کونسل ملک سے امریکی مداخلت کے خاتمے کے لئے بنائی گئی ہے۔ معلوم نہیں جے یو آئی (ف) کو اس سے کیوں چِڑ ہے؟ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت اسلامی ایک اصولی اور نظریاتی جماعت ہے۔ اور ہمیں فخر ہے کہ جماعت اسلامی نے وطن عزیز میں اسلامی نظام کے قیام کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ 2008ء کے انتخابات میں جے یوآئی (ف) کو جماعت اسلامی کے علاوہ ایم ایم اے میں شامل دیگر تمام جماعتوں کی حمایت حاصل تھی۔ اور جماعت اسلامی کے میدان میں نہ ہونے کی وجہ سے مذہبی جماعتوں کا ووٹ بھی تقسیم نہیں ہوا تھا۔ لیکن اُس کے باجود جے یو آئی (ف) کے امیدواروں کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ متعدد حلقوں میں جہاں ایم ایم اے نے 2002ء میں دس اور بارہ ہزار ووٹ حاصل کیے۔ اُنہی حلقوں میں جے یوآئی (ف) کے امیدواروں نے 2008ء کے انتخابات میں 1400 اور دو ہزار کے لگ بھگ ووٹ حاصل کیے۔

اُنہوں نے کہا کہ 2002ء میں جے یو آئی (ف) کو جماعت اسلامی کی وجہ سے بھرپور کامیابی حاصل ہوئی ورنہ ماضی میں تو جے یو آئی(ف) کے صوبائی اسمبلی میں ایک یا دو نمائندے ہوا کرتے تھے۔ اُنہوں نے کہا کہ انشاء اللہ تعالیٰ صوبہ خیبر پختونخوا میں آئندہ حکومت جماعت اسلامی بنائیگی اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور عوامی تائید کے بل پر وزیر اعلیٰ بھی جماعت اسلامی کا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 190494
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش