0
Sunday 9 Sep 2012 20:34

قبائلی عوام پر اپنے فیصلے مسلط کرنے سے گریز کیا جائے، مولانا فضل الرحمن

قبائلی عوام پر اپنے فیصلے مسلط کرنے سے گریز کیا جائے، مولانا فضل الرحمن
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت مقبول فیصلے بند کمروں میں خود کرتی ہے اور غیر مقبول فیصلے پارلیمنٹ پر چھوڑے جاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام پر اپنے فیصلے مسلط کرنے سے گریز کیا جائے۔ پشاور میں قبائلی عمائدین کے گرینڈ جرگے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں امن کا قیام حکومت کی پہلی ترجیح ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام مسلط کئے گئے فیصلے قبول نہیں کریں گے۔ 

انہوں نے بتایا کہ قبائلی عمائدین نے فاٹا کے مستقبل کے حوالے سے عوام کی رائے معلوم کرنے اور آئینی ماہرین سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اتفاق رائے سے کوئی فیصلہ کیا جاسکے۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ حکومت نے دہشت گردی کی روک تھام کے لئے پارلیمنٹ کی متفقہ قراردادوں کو نظر انداز کرکے سنگین غلطی کی ہے۔ اب نگران حکومت کے قیام کے حوالے سے سیاسی پارٹیوں کو اعتماد میں نہ لے کر ایک اور غلط روایت قائم کررہی ہے۔ انہوں نے اے این پی کے ساتھ اتحاد کو خارج ازامکان قرار دیا۔
خبر کا کوڈ : 194066
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش