0
Saturday 29 Sep 2012 10:49

معاشرے کے بڑے شرفاء اندر سے کیا کچھ ہیں، کتاب لکھ کر انکشاف کروں گا، افتخار بٹ

معاشرے کے بڑے شرفاء اندر سے کیا کچھ ہیں، کتاب لکھ کر انکشاف کروں گا، افتخار بٹ
اسلام ٹائمز۔ جج شریعت کورٹ آزاد کشمیر جسٹس افتخار حسین بٹ نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر عدلیہ کی کمان چیف جسٹس پریم کورٹ اعظم خان جیسے ذہین اور مدبر شخص کے پاس ہے۔ آزاد کشمیر عدلیہ کو کوئی خطرہ نہیں ہے اور آزاد کشمیر کی عدلیہ قانون کی بالادستی کے لیے کردار ادا کر رہی ہے۔ میری 39 سالہ عدلیہ کی سروس می بحیثیت جج تاریخی فیصلہ شاتم رسول (ص) کو سزا دینا تھا جس پر میرا ضمیر آج بحِ مطمئن ہے اور میرا سر فخر سے بلند ہے۔ اس وقت مجھ پر پریشر بھی بہت تھا مگر میں نے نبی کریم (ص) کے ادنی غلام کی حیثیت سے اپنے ضمیر و قانون کے مطابق فیصلہ کیا۔ بار ایسویس ایشنز کے تعاون کے بغیر ججز کامیاب نہیں ہو سکتے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے نے ڈسٹرکٹ بار کوٹلی کی طرف سے اپنے اعزاز میں دی گئی الواداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

انھوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ سفارش کلچر، سیاسی اثر رسوخ نے عدالتی امور کو بھی داغدار بنایا ہوا ہے۔ قابل اور ذہین لوگوں کو آگے بڑھ کر عدلیہ جیسا معزز ادارہ سنبھالنا ہو گا۔ انھوں کہا کہ معاشرے کے بڑے بڑے شرفاء اندر سے کیا ہوتے ہیں ان کے بارے میں انکشافات کتاب لکھ کر کروں گا۔ سازشوں، منافقوں اور بے ایمانیوں کے باوجود شریعت کورٹ جیسا معزز ادارہ ابھی قائم دائم ہے اور قائم رہے گا۔ تقریب سے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 199377
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش