0
Thursday 11 Oct 2012 13:54

طالبان دہشت گرد ہماری بیٹیوں کو شہید کرنے کی سازش کر رہے ہیں، انیس قائم خانی

طالبان دہشت گرد ہماری بیٹیوں کو شہید کرنے کی سازش کر رہے ہیں، انیس قائم خانی
اسلام ٹائمز۔ ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر انیس احمد قائم خانی نے کہا ہے کہ سوات میں قوم کی بیٹی ملالہ یوسف زئی کو سر عام گولی مار کر زخمی کردیا گیا، اس معصوم بچی کا قصور یہ تھا کہ وہ پاکستان کی خواتین اور بچیوں کو علم و آگہی سے روشناس کر رہی تھی، الطاف حسین نے بہت پہلے آگاہ کردیا تھا کہ طالبان دہشت گرد تمہارے گھروں تک آ رہے ہیں اس وقت کسی نے یقین نہیں کیا تھا آج سوات میں علم کے فروغ کی جدوجہد کرنے والی ملالہ کو گولی مار کر زخمی کیا گیا، کل اسلام آباد، لاہور، پنڈی، حیدرآباد اور کراچی میں قوم کی بیٹیوں کے ساتھ یہ ظلم ہوسکتا ہے، ہمیں اپنی حفاظت خود کرنا ہوگی اور گلیوں اور محلوں میں حفاظتی کمیٹیاں بنانا ہوں گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لال قلعہ گراؤنڈ عزیز آباد میں طالبان دہشت گردوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والی امن کی سفیر ملالہ یوسف زئی کی صحت یابی اور سلامتی کیلئے منعقدہ دعائیہ اجتماع کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس میں ملالہ یوسف زئی سے اظہار یکجہتی کیلئے خواتین نے خصوصی طور پر ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر الطاف حسین کی ہمشیرہ سائرہ خاتون، ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین، سینیٹرز، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی، خواتین اراکین پارلیمنٹرین کے علاوہ مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں کارکنان بھی شریک ہوئے۔

انیس احمد قائم خانی نے کہا کہ آج کا یہ اجتماع کوئی خوشی کا اجتماع نہیں ہے، دکھ اور افسوس کا اجتماع ہے۔ طالبان دہشت گرد ہماری بیٹیوں کو شہید کرنے کی سازش کر رہے ہیں، بیٹیوں کو گولیاں مار رہے ہیں، آج قوم کو انتہاء پسندوں اور ظلم کیخلاف اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔ انہوں نے طالبان دہشت گردوں کو متنبہ کیا اور بزدل کا خطاب دیتے ہوئے کہا کہ یہ دہشت گرد نہ صرف انسان نہیں بلکہ انتہائی بزدل ہیں جو معصوم بچیوں کو مار رہے ہیں، اگر ان میں ہمت ہوتی تو یہ اس طرح معصوم بچیوں کو نہیں مارتے۔ انہوں نے بتایا کہ الطاف حسین رات بھر سے پریشان ہیں، انہوں نے ملالہ یوسف زئی کے والد، بھائیوں سے بات کی، ان کی دادی کو پیغام دیا، ہمارے ساتھی پشاور، سوات میں پہنچے ان کے گھر والوں سے ملے۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں ایم کیو ایم اور الطاف حسین کے سوا کوئی سیاسی جماعت یا لیڈر نہیں ہے جو اس بربریت کیخلاف آواز بلند کرتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دعا کریں گے اور انشاء اللہ ہماری دعائیں اللہ تعالیٰ قبول فرمائے گا لیکن یہ ہمیں طے کرنا ہوگا کہ کسی دوسری ملالہ اور بچی کے خلاف یہ ظلم نہ ہو، ہمیں ظلم اور انتہاء پسندی کے خلاف متحد ہونا پڑے گا۔

ایم کیو ایم شعبہ خواتین کی جوائنٹ انچارج نائلہ لطیف نے کہا کہ ملالہ یوسف زئی نے تعلیم حاصل کی، تعلیم یافتہ اور غیر تعلیم یافتہ افراد کے درمیان باریک لکیر نہیں بلکہ ایک دیوار ہے اور جاہلانہ ذہنیت رکھنے والے خواتین کو جہالت کی اس دبانا چاہتے ہیں، ملالہ نے تعلیم کیلئے جدوجہد کی اور اس میں کامیاب بھی ہوئی، اس کے جملے تھے کہ ہماری کتابیں اور اسکول جلائے جارہے ہیں، اس بچی نے جدوجہد کی، اسلام میں تعلیم کا یہ تصور ہے کہ علم حاصل کرنا ہر مرد و عورت پر فرض ہے، حدیث ہے کہ علم حاصل کرو چاہے تمہیں چین کیوں نہ جانا پڑے، طالبان نے ملالہ کو زخمی نہیں کیا بلکہ علم کو زخمی کیا ہے۔ اسلام میں عورت کا بڑا رتبہ ہے، آنحضور ﷺ کی زوجہ حضرت خدیجتہ الکبریٰ پہلی خاتون تھیں جنہوں نے تجارت کی، علم حاصل کیا۔ یہ جہالت پر مبنی سوچ ہے کہ عورت کا علم حاصل کرنا غلط ہے، الطاف حسین نے ہمیشہ یہ تعلیم دی کہ علم حاصل کرو، یہی وجہ ہے کہ یہاں ہزاروں کا مجمع ملالہ یوسف زئی کیلئے دعا گو ہے۔
خبر کا کوڈ : 202767
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش