0
Monday 15 Oct 2012 00:01

حزب اللہ کے ڈرون طیارے کی پرواز صہیونی حکومت کے کمزور دفاعی سسٹم کی علامت، بریگیڈیئر جنرل وحیدی

حزب اللہ کے ڈرون طیارے کی پرواز صہیونی حکومت کے کمزور دفاعی سسٹم کی علامت، بریگیڈیئر جنرل وحیدی
اسلام ٹائمز۔ ایران کے وزیردفاع بریگیڈیئر جنرل احمد وحیدی نے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقوں پر حزب اللہ لبنان کے ڈرون طیارے کی پرواز صہیونی حکومت کے دفاعی سسٹم "آہنی گنبد" کی کمزوری کی علامت ہے۔ میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں بریگیڈیئرجنرل احمد وحیدی نے حزب اللہ لبنان کے اس اقدام کو اسلام کی ایک چھوٹی سی توانائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے اپنے دفاعی سسٹم کی مضبوطی کے بارے میں صہیونی حکومت کے بلند و بالا دعووں کے کھوکھلا ہونے کا پتہ چل گیا اور معلوم ہوا کہ صہیونی حکومت کو مسلم امہ کے غصّے سے راہ نجات نہیں ملے گی۔ 

ایران کے وزیر دفاع نے مزید کہا کہ صہیونی فوج کے جنگی طیاروں کی جانب سے لبنان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کے پیش نظر یہ حزب اللہ کا مسلمہ حق ہے کہ وہ بھی مقبوضہ علاقوں پر ڈرون طیارے بھیج دے۔ بریگیڈیئرجنرل احمد وحیدی نے اس ڈرون طیارے کی ایرانی ماہرین کی جانب سے تیاری کے بارے میں کہا کہ اسلامی امہ کو مدد دینے کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران کے پاس بڑی فوجی صلاحیتیں موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم مسلمانوں اور انکی سرزمینوں کے دفاع کےلئے اپنی پوری توانائیوں سے استفادہ کریں گے اور یہ ہمارا مسلمّہ حق ہے۔ 

خود اسرائيلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اعتراف کیا تھا کہ حزب اللہ کا ڈرون طیارہ اسرائیل کی فضائی دفاعی لائن کو توڑ کر اسرائیلی فضائی حدود میں داخل ہوا اور اس نے اسرائيل کے حساس اداروں کی تصویریں ارسال کی ہیں۔ واضح رہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اعلان کیا تھا کہ گذشتہ ہفتہ مقبوضہ فلسطینی سرزمین پر پرواز کرنے والا ڈرون طیارہ حزب اللہ کا تھا جو اسرائیل سے اطلاعات کی جمع آوری کے لئے بھیجا گیا تھا اور حزب اللہ کے ڈرون طیارے کی اسرائیل پرپرواز نہ پہلی تھی اور نہ آخری ہوگی۔ یاد رہے کہ حسن نصر اللہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسرائیل کے کسی بھی حصے کو باآسانی ٹارگٹ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ 

حسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ 2006ء میں صہیونی ریاست کی جانب سے چھیڑی گئی تینتیس روزہ جنگ کا مقصد لبنان، فلسطین، شام اور ایران کو شکست دے کر نیا مشرق وسطی وجود میں لانا تھا۔ ان کا کہنا تھاکہ تینتیس روزہ جنگ کا مقصد صرف حزب اللہ کو ختم کرنا نہیں تھا بلکہ لبنان اور سارے علاقے کو امریکہ اور اسرائيل کے آلہ کار عرب ملکوں کے زمرے میں شامل کرنا تھا۔  تینتیس روزہ جنگ میں صہیونی ریاست کو حزب اللہ کے ہاتھوں شکست فاش ہوئی تھی، جس کے زخم وہ آج بھی چاٹ رہی ہے۔ اس جنگ میں حزب اللہ نے صہیونی ریاست کو ہزیمت اور ذلت سے دوچار کرکے عرب قوموں اور مسلمانوں کو ذلت سے بچالیا اور نئے مشرق وسطی کا امریکہ اور صہیونی ریاست کا منصوبہ ناکام بنادیا۔ صیہونی حکومت کے ساتھ ساز باز کے خواہاں عرب ملکوں نے تینتیس روزہ جنگ کے دوران ایک بار پھر خیانت کرتے ہوئے صہیونی ریاست کا ساتھ دیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 203636
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش