0
Monday 22 Oct 2012 16:56

عوام قربانی کی کھالیں اہلسنّت خدمت فاؤنڈیشن کو دیں، ثروت اعجاز قادری

عوام قربانی کی کھالیں اہلسنّت خدمت فاؤنڈیشن کو دیں، ثروت اعجاز قادری
اسلام ٹائمز۔ سربراہ پاکستان سنی تحریک و چیئرمین اہلسنّت خدمت فاؤنڈیشن محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ سیاست برائے خدمت کو شعار بنا کر ہی آگے کی طرف بڑھا جاسکتا ہے۔ پاکستان سنی تحریک کا فلاحی شعبہ اہلسنّت خدمت فاؤنڈیشن ہر ناگہانی آفات سے نمٹنے سمیت ملک بھر میں بلا رنگ و نسل مستحق افراد کی خدمت اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے دن رات کوشاں ہے جب کہ ضرورت مند مستحقین میں ماہانہ راشن بھی فراہم کیا جاتا ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے کہ حکومت عوام کی خدمت کرے لیکن عوامی مینڈیٹ کے دعویدار خواب غفلت کی نیند سو رہے ہیں جس سے قائداعظم کے فلاحی مملکت کے منصوبے کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ کراچی سمیت ملک بھر کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ قربانی کی کھالیں (چرم قربانی) رضا کارانہ طور پر اہلسنّت خدمت فاؤنڈیشن (ٹرسٹ) کو دیں یا پاکستان سنی تحریک اور اہلسنّت خدمت فاؤنڈیشن کے رضا کاروں کو گھروں پر بلا کر دے دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان سنی تحریک کے فلاحی ادارے اہلسنّت خدمت فاؤنڈیشن کے رضا کاروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ کارکن خلوص اور محبت کے ساتھ چرم قربانی جمع کریں اگر کسی کی شکایت ملی تو اس کے خلاف تنظیمی کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ(AKF) کے رضا کاروں نے ہمیشہ ہر مشکل گھڑی میں ملک بھر کے آفت زدہ علاقوں میں مجبور اور غریبوں کے لیے خدمات انجام دیں جو قابل فخر ہے۔ محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ شہر میں چرم قربانی جمع کرنے والی دیگر تنظیمیں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پاکستان سنی تحریک سے تعاون کریں اور کسی بھی قسم کی بدمزگی نہ ہونے دیں کیوں کہ خدمت کا جذبہ رکھنے والے کبھی بدمزگی نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے حالات اس قدر خراب ہوگئے ہیں کہ ملک کو اب فلاحی انقلاب کی ضرورت ہے اور پاکستان سنی تحریک نامناسب حالات کے باوجود عوامی فلاحی مملکت کے تصور کو حقیقت کا رنگ دینے کے لیے میدان عمل میں سرگرم ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک بھر میں مہنگائی کا انقلاب ہے، جو حکومت لائی ہے مگر پاکستان سنی تحریک مہنگائی سے نجات کے لیے 90 فی صد عوام کا انقلاب لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آج تاجر، صنعت کار، ٹرانسپورٹرز، مزدور اور کسان سمیت ہر شخص پریشان ہے اگر اب بھی عوام گھروں پر بیٹھے رہے تو انقلاب کے بجائے خانہ جنگی شروع ہوسکتی ہے جو ملک کے لیے کسی صورت بہتر نہیں، آج فلاحی مملکت کا خواب اس لیے ادھورا ہے کہ عوام نے ہمیشہ موروثی سیاستدانوں کو ووٹ دے کر اپنے سر پر بٹھایا جو عوام کا خون گذشتہ 65 سالوں سے نسل در نسل چوس رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 205702
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش