اسلام ٹائمز۔ پنجاب پولیس نے صوبے میں 19 اضلاع کو حساس قرار دیتے ہوئے کالعدم تنظیموں کے چندہ جمع کرنے پر پابندی کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ لاہور میں آئی جی پنجاب حاجی حبیب الرحمان کی زیر صدارت صوبے میں محرم الحرام کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لئے کانفرنس منعقد ہوئی جس میں پنجاب بھر کے اعلٰی پولیس افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں محرم الحرام کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لئے سکیورٹی پلان مرتب کر لیا گیا ہے۔ جس کے مطابق ایک لاکھ سے زائد پولیس اہلکار اور رضا کار جلوس ہائے عزادار ی امام حسین علیہ السلام اور مجالس عزا کی سکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔ اجلاس میں محرم الحرام میں بھی کالعدم تنظیموں کے چندہ اکٹھا کرنے پر پابندی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آئی جی پنجاب پولیس نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جائے گی۔ وفاقی اور صوبائی حکومت کے سخت احکامات ہیں کہ کسی فرقہ وارانہ اور دہشت گردی کی بنیاد پر کالعدم قرار دی جانے والی تنظیم کو سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ صوبے بھر میں 9136 جلوس برآمد ہوں گے جبکہ 37249 مجالس ہوں گی۔ 78000 سے زائد پولیس اہلکار اور 30000 تیس ہزار رضا سکیورٹی کے فرائض سرانجام دیں گے۔ پاک فوج کے 69 اور رینجرز کے 35 دستے سٹینڈ بائی رکھے جائیں گے۔ اور ضرورت پڑنے پر انہیں طلب کیا جائے گا۔
آئی جی پنجاب کا کہنا تھا کہ جلوسوں کے روٹ اور وقت کی پابندی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اشتعال انگیز تقاریر، وال چاکنگ اور نفرت انگیز مواد کی تشہیر کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ جار سو علماء کو نفرت انگیز تقاریر کرنے پر صوبہ بدر کیا گیا ہے جبکہ 19 اضلاع کو حساس قرار دیا گیا ہے۔
اجلاس میں صوبہ بھر کے پولیس افسران نے آئی جی پنجاب کو بریفنگ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ صوبے میں کرائم کی شرح کم ہو گئی ہے۔ حاجی عبدالرحمان نے اچھی کارکردگی پر فیصل آباد رینج کے افسران میں تعریفی اسناد اور نقد رقم بھی تقسیم کی گئی۔