اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے افغان اعلٰی امن کونسل کی درخواست پر گرفتار طالبان رہنمائوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ افغان امن کونسل اور وزارت خارجہ کی جانب سے بارہ نکاتی مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق پاکستان کی جانب سے زیر حراست افغان طالبان کو رہا کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق دس طالبان قیدیوں کو رہا کیا جائیگا، جن میں ملا برادار کی رہائی کا بھی امکان ہے۔ دفتر خارجہ کے جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق افغان امن کونسل اور پاکستان کی جانب سے طالبان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ہتھیار پھینک کر افغانستان میں مفاہمتی عمل کا حصہ بنیں۔ پاکستان اور افغانستان کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ طالبان رہنماوں کے نام اقوام متحدہ کی فہرست سے بھی خارج کئے جائیں گے۔
مشترکہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان امریکہ اور افغانستان ان طالبان رہنماوں کو تحفظ فراہم کرینگے، جو مفاہمتی عمل کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ طالبان سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ القاعدہ سمیت تمام دہشتگرد گروپوں سے تعلق ختم کریں۔ پاکستان اور افغانستان کی جانب سے مسلم علماء کانفرنس کرانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کانفرنس میں مختلف مسلم ممالک کے علماء شرکت کرینگے۔ اس کانفرنس کا انعقاد پاکستان افغانستان یا سعودی عرب میں ہوسکتا ہے۔