0
Sunday 9 Dec 2012 00:32

انجینئر رشید کا 10 دسمبر کو لالچوک سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کا اعلان

انجینئر رشید کا 10 دسمبر کو لالچوک سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کے آزاد رکن اسمبلی انجینئر رشید نے 10 دسمبر کو لالچوک سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ دور دراز دیہات کے پنچایتی نمائندوں کو احتجاج میں ہمراہ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ وہ ظلم کی بدترین داستانوں کے گواہ ہیں، انجینئر عبدالرشید نے حقوق البشر کے عالمی دن کے موقع پر دور دراز دیہات کے پنچایتی نمائندوں کے ہمراہ لالچوک سرینگر میں احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ اس دن کشمیر میں انسانی حقوق کی بنیادی وجہ بنے والے افسپا اور اس جیسے دیگر کالے قوانین کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے اقوام عالم کی توجہ کشمیر کی جانب مبذول کرانے کی کوشش کی جائے گی، اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ اگرچہ انہوں نے احتجاجی پروگرام کے لئے سرینگر کی ضلعی انتظامیہ سے باضابطہ اجازت طلب کی تھی تاہم انتظامیہ کی جانب سے اس بارے میں ٹال مٹول سے کام لیا جا رہا ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ وہ 10 دسمبر کو منانے والے عالمی دن برائے حقوقِ انسانی کی مناسبت سے لالچوک میں ہر صورت میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔ انجینئر رشید نے کہا کہ اگرچہ کشمیر بھر میں حقوق انسانی کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں تاہم وادی کے دور دراز علاقے اس وجہ سے سب سے زیادہ ظلم کا شکار ہیں کیونکہ میڈیا وغیرہ کی آنکھ سے اوجھل ان علاقوں میں تعینات بھارتی فوج، پولس اور دیگر طاقتور اداروں کو کسی کا کوئی خوف نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے انہوں نے ان دور دراز دیہات کے پنچایتی نمائندوں کو احتجاج میں ساتھ رکھنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ وہ ظلم کی بدترین داستانوں کے گواہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں نافذ کالے قوانین با الخصوص افسپا انسانی حقوق کی پامالی کی بنیادی وجہ بنا ہوا ہے، لہٰذا اس قانون کو فوری طور منسوخ کر دیا جانا چاہئے، انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف سرینگر سے نئی دلی تک کی حکومتیں کشمیر میں امن قائم ہونے کے دعویٰ کرتی نہیں تھکتیں تو دوسری جانب کشمیری نوجوانوں کو دہائیوں پُرانے مقدمات میں عمر قید کی سزائیں سنا کر کشمیر کو تباہی کی اور دھکیلا جا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 219305
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش