0
Wednesday 24 Mar 2010 12:17

جادو کی چھڑی نہیں،اعتماد بحال ہونے میں وقت لگے گا،ہلیری کلنٹن

جادو کی چھڑی نہیں،اعتماد بحال ہونے میں وقت لگے گا،ہلیری کلنٹن
واشنگٹن:اسلام ٹائمز-روزنامہ نوائے وقت کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان اعتماد کی بحالی جادو کی چھڑی سے نہیں ہو سکتی اس کے لئے وقت درکار ہے،پانی کے معاملے پر بھارت پر دباو نہیں ڈال سکتے۔پاکستانی مصنوعات کی امریکی منڈیوں تک رسائی سرفہرست ایجنڈا ہے، واشنگٹن میں نجی ٹی وی چینل کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکہ تعلقات میں بہتری کے لئے کوششیں کر رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اسٹرٹیجک مذاکرات صرف ایک دوسال کے لئے نہ ہوں بلکہ دیرپا ہونے چاہئیں انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان امریکہ بیورو کریسی عمل نہیں کریگی،اسٹرٹیجک مذاکرات کا فائدہ نہیں ہو گا۔انہوں نے کہا پاکستان کو پانی کے بہتر استعمال میں مدد کرنا چاہتے ہیں اور دستیاب پانی کا بہترین استعمال پاکستان کی بھی ترجیح ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا ہم جانتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی پر 50 سال پرانا معاہدہ ہے۔انہوں نے کہا پاکستان اور امریکہ کے درمیان اسٹرٹیجک مذاکرات سے اعتماد کی فضا ہموار ہو گی اور پاکستان اور امریکہ کے مابین تعلقات کی بحالی میں بھی مدد ملے گی۔انہوں نے کہا افغانستان میں طالبان کے خلاف کارروائی اور آ گے بڑھانے کے لئے پاکستان کی مدد درکار ہے اور ان کی اولین ترجیح مختلف علاقوں سے طالبان کا قبضہ ختم کرانا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت سے ایٹمی معاہدہ کئی برسوں کے مذاکرات کا نتیجہ تھا۔ہلیری کلنٹن نے کہا ان کا ملک پاکستان کے ساتھ وسیع،شفاف اور مخلصانہ تعلقات کا قیام اور اعتماد کا خلا پُر کرنا چاہتا ہے لیکن ان کے مطابق یہ ”راتوں رات“ ممکن نہیں بلکہ اس کے لئے مستقل کاوشیں درکار ہوں گی۔انہوں نے کہا امریکہ پاکستان کو اپنی منڈیوں تک زیادہ سے زیادہ رسائی دینے کے لئے پرعزم ہے،امریکی وزیر خارجہ نے اس تاثر کو مسترد کر دیا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ اسٹرٹیجک مذاکرات محض افغانستان میں قیام امن یا دہشت گردی کے خلاف جنگ کے تناظر میں کر رہا ہے بلکہ ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کبھی بھی دوطرفہ تعلقات کو جمود کا شکار نہیں دیکھنا چاہتا۔انہوں نے کہا افغانستان میں طالبان کے خلاف کارروائی اور آگے بڑھانے کے لئے پاکستان کی مدد درکار ہے۔امریکہ پاکستان کو پانی کے موثر استعمال اور اس کے تحفظ کے حوالے سے ٹیکنالوجی فراہم کرنے پر بھی بات چیت کرے گا۔
خبر کا کوڈ : 22471
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش