0
Friday 28 Dec 2012 23:38

طالبان کی افغان امن کونسل کی طلب کردہ علماء کانفرنس کی مخالفت، مذہبی رہنماوں کو شرکت نہ کرنیکی تنبیہ

طالبان کی افغان امن کونسل کی طلب کردہ علماء کانفرنس کی مخالفت، مذہبی رہنماوں کو شرکت نہ کرنیکی تنبیہ
اسلام ٹائمز۔ افغان طالبان نے ملک میں قیامِ امن کی غرض سے آئندہ برس کے آغاز میں بلائی جانیوالی علماء کانفرنس کو مسترد کرتے ہوئے مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس کانفرنس میں شرکت نہ کریں۔ یہ کانفرنس سراسر امریکی ایجنڈے کا پیش خیمہ ہے۔ غیر میڈیا کی رپورٹ کے مطابق افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اگرچہ اس کانفرنس میں مذہبی علماء کو افغانستان کی حکومت نے دعوت دی ہے لیکن یہ کانفرنس سراسر امریکی ایماء پر محض گیارہ سالہ جہاد کے بعد افغان جہاد کے متعلق علماء کا نقط نظر معلوم کرنے کے لیے بلائی جا رہی ہے۔ امریکہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک سخت دباؤ کا شکار ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ افغانستان سے فوجیں واپس بلانے کی بات کر رہے ہیں۔ یہ امریکہ کی ناکامی ہے اور اسی دباؤ کے باعث اب وہ مذہبی رہنماؤں سے یہ توقع رکھتا ہے کہ اسے نجات دلائی جائے۔

بیان میں دنیا بھر کے مدارس اور ممالک خصوصاً افغانستان، سعودی عرب، پاکستان، ہندوستان، دارالعلوم دیوبند بھارت اور جامعہ الازہر مصر کے علماء کو مخاطب کرتے ہوئے انہیں اس کانفرنس میں شرکت کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر وہ اس کانفرنس میں شرکت کریں گے تو بعید نہیں کہ تاریخ ان کے حق میں اپنا فیصلہ صادر کر دے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ افغانستان کی امن کونسل کا اعلیٰ سطح کا ایک وفد، صلاح الدین ربانی کی قیادت میں تین روزہ دورے پر پاکستان آیا تھا۔ اس دورے کے دوران وفد نے پاکستان کی اعلیٰ قیادت سے ملاقات کی۔ اور ایک بین الاقوامی علماء کانفرنس بلانے کی تجویز دی گئی تھی، جس کا مقصد امریکی فوج کے انخلاء کے بعد بھی طالبان حملوں کے خلاف علماء سے فتوے لینا تھا۔
خبر کا کوڈ : 225908
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش