0
Tuesday 15 Jan 2013 12:16

طاہر القادری کی ڈیڈلائن ختم، اسمبلیاں تحلیل نہ ہوئیں، آئندہ کا لائحہ عمل کچھ دیر میں

طاہر القادری کی ڈیڈلائن ختم، اسمبلیاں تحلیل نہ ہوئیں، آئندہ کا لائحہ عمل کچھ دیر میں
اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کی جانب سے حکمرانوں کو دی گئی ڈیڈلائن کا وقت ختم ہوگیا ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، ڈی چوک پر اسٹیج تیار کر دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے رات گئے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ لانگ مارچ ختم ہوچکا اور انقلاب کا آغاز ہوگیا۔ انہوں نے حکمرانوں کو آج صبح 11 بجے تک کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ وہ قومی اور صوبائی اسمبلیاں تحلیل کرکے اقتدار چھوڑ دیں، صدر، وزیراعظم اور وفاقی وزراء سب سابق ہوچکے ہیں، انکا جعلی مینڈیٹ آج رات ختم ہوگیا ہے، عوام جنہوں نے آپ کو ووٹ دیا تھا، احتجاج کی شکل میں وہ مینڈیٹ چھین لیا ہے، حکومت ختم ہوچکی، قومی اور صوبائی اسمبلیاں آج تحلیل نہ کی گئیں تو عوام خود فیصلہ کرنے والے ہیں۔ 

دوسری جانب وزیر داخلہ رحمان ملک کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کے شرکاء جیتنے دن چاہیں اسلام آباد میں رہیں، لیکن شرکاء کو ریڈ زون میں داخل کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ طاہر القادری ہمارے مہمان ہیں، طاہر القادری کی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی معطلی سے متعلق مطالبات پر صدر، وزیراعظم غور کریں گے۔، رحمان ملک کا کہنا تھا کہ 10 دن رہیں یا 15 ہمیں کوئی مسئلہ نہیں، لیکن کسی کو ریڈ زون میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ آج صبح دھرنے میں کلثوم پلازہ کے قریب ناخوشگوار واقعہ پیش آیا اور پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ کر دی، جس کے جواب میں مظاہرین نے بھی پولیس پر پتھراوٴ کیا، شیلنگ کا آغاز مبینہ طور پر فائرنگ کے واقعہ سے ہوا، پولیس کا کہنا ہے کہ دھرنے شرکاء میں سے کسی نے ہوائی فائرنگ کی ہے۔ پولیس او رمظاہرین کے درمیان جھڑپ کے دوران کارکنان نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو حفاظتی حصار میں لے لیا۔ ڈی چوک پر بڑی تعداد میں دھرنے کے شرکاء موجود ہیں، جو ڈاکٹر طاہرالقادری کے خطاب کے منتظر ہیں۔ اس موقع پر سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور ہیلی کاپٹر بھی فضائی نگرانی کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 231420
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش