0
Saturday 16 Feb 2013 18:59

کراچی کے تاجروں کا اسلحے کی کھلی نمائش کرنے کا اعلان

کراچی کے تاجروں کا اسلحے کی کھلی نمائش کرنے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ تاجروں نے اپنا لائسنس یافتہ اسلحہ منظرِ عام پر لانے کا اعلان کر دیا، تاجر کاروبار کے دوران اسلحہ ساتھ رکھیں گے، ذاتی حفاظت کے تحت مجرموں کے خلاف اسلحہ استعمال کرنے کا بھی فیصلہ، کراچی کے تاجر منگل 19 فروری سہ پہر 3 بجے ایم اے جناح روڈ پر خالقدیا ہال کے سامنے اسلحے کی کھلی نمائش کرینگے۔ یہ فیصلہ آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر کی زیرِصدارت آرام باغ فرنیچر مارکیٹ میں منعقد کئے گئے ایک ہنگامی اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں آرام باغ میں واقع دہلی کلاتھ مارکیٹ ایسوسی ایشن، اللہ والا کلاتھ مارکیٹ ایسوسی ایشن، لکھنؤ کلاتھ مارکیٹ ایسوسی ایشن، جامع شاپنگ سینٹر ایسوسی ایشن، عیدگاہ کلاتھ مارکیٹ ایسوسی ایشن، آرام باغ فرنیچر مارکیٹ ایسوسی ایشن، مریم مارکیٹ ایسوسی ایشن، جامع شاپنگ کارنر شاپ کیپر ایسوسی ایشن، آرام باغ الیکٹرک مارکیٹ ایسوسی ایشن، اولڈ کلاتھ مارکیٹ (لنڈا بازار) ایسوسی ایشن، نیو رابی سینٹر ایسوسی ایشن، اردو بازار شاپ کیپرز ایسوسی ایشن ،گل پلازہ ایسوسی ایشن اور دیگر ایسوسی ایشنز کے نمائندگان شریک تھے۔

تاجروں نے کہا ہے کہ امن کے سفیروں کو جارحانہ طرز عمل پر مجبور کیا رہا ہے، بھتہ خور مارکیٹوں میں داخل ہو کر دکانوں پر براہِ راست فائرنگ کر رہے ہیں، تاجروں کو بھتے کی عدمِ ادائیگی پر موت کی نیند سلا دینے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف ایک ہفتے میں 12 تاجر موت کے گھاٹ اتار دیئے گئے۔  اجلاس میں تاجر رہنماؤں نے اعلان کیا کہ اب وقت کا تقاضا ہے کہ تاجروں کو کسی حکومتی سیکوریٹی ادارے پر بھروسہ کرنے کے بجائے اپنے تحفظ میں اپنا لائسنس یافتہ اسلحہ ساتھ رکھنا ہوگا۔ تاجر رہنماؤں نے کہا کہ بے گناہ اور معصوم تاجر بھتہ خوروں کے ہاتھوں بے بسی کی موت مرنے کے بجائے خود اسلحہ اٹھائیں گے اور بھتہ خوروں، ڈاکوؤں اور لٹیروں کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ماکیٹوں میں الارم سسٹم اور باہمی روابط قائم کیا جائے گا۔

تاجر رہنماؤں نے آرمی چیف سے بھی مطالبہ کیا کہ اگر تاجروں کو موجودہ صورتحال سے نکالنے کیلئے فوج دستیاب نہیں ہے تو کم از کم تاجروں کو فوجی تربیت ہی دلوائی جائے تاکہ تاجر اپنی جان و مال کی خود حفاظت کرسکیں۔ اس موقع پر آل کراچی تاجر اتحاد کے چیئرمین عتیق میر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جرائم پیشہ عناصر کے ہاتھوں تاجروں کا قتل اور دکانوں پر فائرنگ کے واقعات ناقابلِ برداشت ہیں۔ انھوں نے تاجروں کے اکثریتی دباؤ پر کئے گئے اسلحہ ساتھ رکھنے کے اعلان پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاجروں اور شہریوں کی جان و مال کی حفاظت ہر حال میں حکومت اور اسکے ماتحت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہے۔

عتیق میر نے کہا کہ تاجر اپنے تحفظ میں اسلحہ اٹھانے پر مجبور ہوئے تو شہر میدانِ جنگ میں تبدیل ہوجائے گا۔ انھوں نے کہا کہ ایم اے جناح روڈ پر واقع بھتے سے نسبتاً محفوظ سمجھی جانے والی مارکیٹوں میں دیدہ دلیری کے ساتھ دکانوں پر فائرنگ کے واقعات بھتہ خوروں کے بڑھتے ہوئے حوصلے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کھلی شکست ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہر شہری کو حق حاصل ہے کہ وہ جان و مال کے بڑھتے ہوئے خطرات میں اپنا لائسنس یافتہ اسلحہ اپنے ساتھ رکھے۔ انھوں نے کہا کہ تاجروں نے ہمیشہ سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں کے قتل کی مذمت کی ہے اب وقت آگیا ہے کہ تمام دینی و سیاسی جماعتیں تاجروں کے بے رحمانہ قتل اور بھتہ خوری کے خلاف یکجا ہو کر آواز اٹھائیں۔
خبر کا کوڈ : 239898
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش