0
Wednesday 20 Feb 2013 21:39

سرائیکی کارکنوں کی گرفتاری اور سرائیکی صوبے کا راستہ روکنا بھونڈی حرکت ہے، سرائیکی رہنما

سرائیکی کارکنوں کی گرفتاری اور سرائیکی صوبے کا راستہ روکنا بھونڈی حرکت ہے، سرائیکی رہنما
اسلام ٹائمز۔ گزشتہ دنوں سرائیکی پارٹیوں کی جانب سے دیے گئے دھرنے کے بعد فائرنگ سے ہلاک ہونیوالے نصر اللہ کے قاتل گرفتار نہ ہوئے تو پورے وسیب میں احتجاج کریں گے، دہشتگرد کاروائیاں سرائیکستان کا راستہ نہیں روک سکتیں، ن لیگ کی قیادت سرائیکی تحریک کے خلاف انتقامی کارروائیاں بند کرے، نصر اللہ شہید کے قاتل گرفتار کرے اور پنجاب حکومت سرائیکی تحریک کے کارکنوں کو رہا کرے۔ ان خیالات کا اظہار سرائیکی رہنماؤں ظہور دھریجہ، اکبر خان ملکانی، میاں منصور کریم سیال، حاجی احمد نواز سومرو، سید حسن رضا بخاری، حاجی حمید الدین انصاری نے وسیب سے آئے ہوئے کارکنو ں کے وفود سے گفتگو کے دوران کیا، انہوں نے کہا کہ نواں شہر چوک میں دہشت گردی، اندھا دھند فائرنگ اور سرائیکی کارکنوں کی گرفتاری سرائیکی صوبے کا راستہ روکنے اور سرائیکی تحریک کو سبوتاژ کرنے کی بھونڈی حرکت ہے لیکن دہشت گرد کارروائیوں کے نتائج کبھی مثبت برآمد نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ مشرقی پاکستان میں بنگالیوں کو کمزور سمجھ کر ان سے توہین آمیر امتیازی سلوک کیا گیا، ان سے گولی کی زبان میں بات کی گئی، ان کی ثقافتی شناخت کی توہین کی گئی، ان کو حقوق نہ دیئے گئے تو نتیجہ سب کے سامنے ہے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ ہمارے حکمرانوں نے اس سے سبق حاصل نہیں کیااور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ اپنے ایجنٹوں اور حکومتی جبر کے ذریعے الگ صوبے کی تحریک ختم کرادیں گے تو یہ ان کی بھول ہے۔ 

سرائیکی رہنماؤں نے کہا کہ گذشتہ جمعہ کو دھرناصوبہ کمیشن کی سفارشات کے خلاف تھا، سرائیکی قوم پی پی کے بنائے گئے صوبہ کمیشن کے خلاف احتجاج کر رہی تھی، جس نے سرائیکستان کے جغرافیے کو بیدردی سے چیر پھاڑ دیا ہے اور سرائیکی وسیب کو ٹکڑوں میں بانٹنے، سرائیکی شناخت کو بی جے پی کے نام پر مسخ اور بی جے پی کا دارالحکومت بہاولپور کو قراردیکر وسیب کے لوگوں کو ایک دوسرے سے لڑانے کی کوشش کی مگر ن لیگ کی نابالغ قیادت کو بات سمجھ نہ آئی اور وہ سرائیکی قوم سے محاذ آرائی کرنے پر تُل گئی ہے جبکہ وہ سندھی قوم سے معافی مانگ رہی ہے اور سرائیکی قوم سے دست و گریباں ہے۔ سرائیکی رہنماؤں نے کہا کہ سرائیکی وسیب پر ظلم کرنے والے اس وقت سے ڈریں جب ان کو سرائیکی قوم پر کئے گئے مظالم پر معافی مانگنی پڑے، عجب بات ہے کہ پوسٹر چیڑ پھاڑنے کو تو ایشو بنایا جاتا ہے مگر سرائیکی جغرافیے کی چیر پھاڑ کرنے والوں کے خلاف بات کی جائے تو پرچے درج اور انتقامی کاروائیاں ہوتی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 241312
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش