0
Saturday 23 Feb 2013 02:46

کالعدم تنظیموں کے دھرنے حکومتی مشنری کے کردار پر سوالیہ نشان ہیں، علامہ مختار امامی

کالعدم تنظیموں کے دھرنے حکومتی مشنری کے کردار پر سوالیہ نشان ہیں، علامہ مختار امامی
اسلام ٹائمز۔ دہشت گردی میں ملوث کالعدم جماعت کے گرفتار کارندوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ دورانِ مقابلہ ہلاک ہونے والے دہشتگردوں کی حمایت میں کھلے عام احتجاج اور دھرنے جمہوری حکومت کے منہ پر طمانچے کی مانند ہیں، ایک طرف تو حکومت اور پاک فوج دہشتگردوں سے اظہار لاتعلقی کا اعلان کرتے ہیں دوسری طرف انہیں کھلم کھلا احتجاج کی اجازت بھی فراہم کی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین سندھ علامہ مختار احمد امامی نے وحدت ہاؤس کراچی میں منعقدہ علماء امامیہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کلمہ گو مسلمانوں کے اعلانیہ قتل عام میں ملوث دہشتگردوں کی رہائی کے لئے دیئے جانے والے دھرنے حکومتی مشنری کے کردار پر سوالیہ نشان ہیں، جنہوں نے میڈیا پر کھلے عام بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کی ذمہ داریاں قبول کیں، ان کی حمایت کرنے والے بھی شریک جرم ہیں، ہم حکومت اور قانون نافذ کر نے والے اداروں سے مطالبہ کر تے ہیں دہشتگردوں اور ان کی حمایت کرنے والوں کی حفاظت نہیں بلکہ ان کے خلاف مؤثر قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ شہر قائد میں روزانہ دہشتگردی کا نشانہ بننے والے بےگناہ شہریوں کا خون تقاضہ کرتا ہے کہ ان بے رحم سفاک قاتلوں کو جلد از جلد کیفر کر دار تک پہنچایا جائے۔ علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کو بارہا بتایا کہ سکیورٹی اداروں میں کچھ تکفیری سوچ کے حامی افراد اپنا نیٹ ورک کراچی میں منظم کر رہے ہیں اور ان کے دفاتر سے باآسانی فرقہ واریت پھیلانے والا لٹریچر چھاپا جا رہا ہے جو عام شہریوں کے اذہان کو خراب کر رہا ہے لیکن حکومت سندھ نے ان تکفیری سوچ کے حامل افراد کے خلاف تاحال کوئی کارروائی نہیں کی جس کی ہم پر زور مذمت کرتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 241761
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش