0
Saturday 23 Feb 2013 14:51

تکفیری گروہوں کیخلاف تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کا غیر اعلانیہ اتحاد وجود میں آچکا ہے، رپورٹ

تکفیری گروہوں کیخلاف تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کا غیر اعلانیہ اتحاد وجود میں آچکا ہے، رپورٹ
دہشت گردوں کے خلاف ریاستی اداروں کو بھرپور قوت سے کارروائی کرنی چاہیئے، لشکر جھنگوی، سپاہ صحابہ اور دیگر تکفیری گروہوں کے خلاف تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں کا غیر اعلانیہ اتحاد وجود میں آچکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر عباس شیرازی نے کراچی پریس کلب میں ملک کی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں میں تحریک انصاف سے جسٹس (ر) وجیہہ الدین صدیقی، فردوس نقوی، مسلم لیگ ن سندھ کے صدر سلیم ضیاء، فنکشنل لیگ سے ایم پی اے نصرت سحر عباسی کی قیادت پر مشتمل وفد، پاکستان سنی تحریک سے مطلوب اعوان قادری، جماعت اسلامی سے محمد حسین محنتی اور نصراللہ شجیع، جمعیت علمائے پاکستان سے علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما ممتاز سیال کی سربراہی میں وفد، تحریک منہاج القرآن سندھ کے صدر مخدوم ندیم ہاشمی کی قیادت پر مشتمل وفد، سندھ یونائیٹڈ پارٹی سے عبدالوہاب بلوچ، ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں علامہ صادق رضا تقوی، عبداللہ مطہری و دیگر شامل تھے۔

ناصر شیرازی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سانحہ کوئٹہ ہمارے ملک کے ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، اس سانحے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ ہمارے ملک کے سکیورٹی ادارے ملک کی سلامتی کے لئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار نہیں لا رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ نے یہ ثابت کیا ہے وہ پاکستان کا دفاع کرنا جانتی ہے اور وطن عزیز کے تحفظ کے لئے میدان میں موجود ہے۔ ناصر شیرازی نے کہا کہ عالمی استعمار نے پاکستان کا دفاع کرنے والی قوم یعنی ملت جعفریہ کے خلاف محاذ آرائی کی ہے، لیکن وہ یہ بات جانتا نہیں کہ ہم کربلا کو اپنی زندگی کا شعار قرار دیتے ہیں اور امام حسین (ع) کی سیرت پر چلتے ہوئے اور اپنے شہداء کی قربانیوں کو زندہ رکھتے ہوئے میدان میں حاضر رہیں گے اور دشمن کو شکست دیں گے۔ انہوں نے سانحہ کوئٹہ کے خلاف مجلس وحدت مسلمین کی تحریک میں ساتھ دینے پر ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں اور میڈیا کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ مجلس وحدت مسلمین بہت جلد کراچی میں امن و امان کے قیام اور دہشت گردی کے خلاف ایک آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کرے گی۔

جسٹس (ر) وجیہہ الدین نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ نے ملک کی ایجنسیوں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے، کوئٹہ جیسے حساس علاقے میں شیعہ برادری کو مسلسل نشانہ بنانا لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شیعہ قوم نے ایک ہی مہینے میں دو مرتبہ ملک گیر پرامن دھرنے دے کر اور اپنے مطالبات منظور کروا کر پاکستان سیاست میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا ہے، جس پر شیعہ قوم اور بالخصوص مجلس وحدت مسلمین مبارک باد کی مستحق ہے۔ محمد حسین محنتی کا کہنا تھا کہ ہمارا ملک دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے، امریکی اشاروں پر دہشت گرد جب جی چاہے بم دھماکے کرتے ہیں اور ٹارگٹ کلنگ سے عام شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں، پاکستان میں ڈرون حملے، ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، اغواء برائے تاوان اور جرائم کی دیگر وارداتیں دیگر وارداتیں روز کا معمول بن گئی ہیں، سانحہ کوئٹہ کے بعد اہل تشیع برادری کی جانب سے دیئے گئے دھرنوں کی حمایت کرتے ہیں اور ہر موقع پر کوئٹہ کے مظلومین کا ساتھ دیں گے۔

سلیم ضیاء کا کہنا تھا کہ حکومت ملک کی سلامتی اور اس کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے، ایک ہی ماہ میں و مرتبہ کوئٹہ میں بربریت کا مظاہرہ ایجنسیوں کی کارکردگی پر سوال اٹھانے پر مجبور کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ زرداری حکومت میں ملک کے عوام کو بم دھماکے، مہنگائی، ٹارگٹ کلنگ اور دیگر تحفے ملے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ انتخابات میں حکومت میں شامل جماعتوں کو عوام کے غیض و غضب کا سامنا کرنا پڑے گا، کوئٹہ کے مظلوم عوام کے ساتھ ہیں اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی حمایت کرتے ہیں۔ نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ پیر پگارا نے ہمیں ہدایت دی تھی کہ شیعہ برادری کی جانب سے دیئے گئے دھرنوں میں شرکت کریں اور دہشت گردی کے خلاف عوام کی آواز میں ان کا ساتھ دیں، ہم نے ہر دور میں دہشت گردوں کی مخالفت کی ہے اور دہشت کردی کے خلاف ہر محاذ پر اہل تشیع برادری کے ساتھ ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کا دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے ساتھ مل کر پاکستان میں دہشت گردی کے خاتمہ اور کوئٹہ کے مظلومین کی حمایت کے لئے جاری کردہ مشترکہ اعلامیہ

*  ایک بے گناہ انسان کا قتل پوری انسانیت کا قتل ہے، جن لوگوں نے کوئٹہ کے بے گناہ مسلمانوں کے خون سے اپنے ہاتھ رنگے ہیں ان کا اسلام اور انسانیت سے کوئی تعلق نہیں، ایسے عمل کو قبول کرنے والی پارٹیوں یا گروہوں کے خلاف ریاست کے تمام اداروں کو بھرپور قوت سے کارروائی کرنی چاہیئے۔

* سانحہ کوئٹہ پاکستان کی تاریخ کا المناک ترین سانحہ ہے، تمام مذہبی اور سیاسی جماعتیں کوئٹہ کے مظلومین کے ساتھ ہیں اور ان کے دکھ میں شریک ہیں اور ان کے جائز اور قانونی مطالبات کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتی ہیں۔

* کوئٹہ دہشت گردی کے خلاف عدلیہ کا ازخود نوٹس انتہائی تاخیر سے لیکن درست اقدام ہے اور ضروری ہے کہ عدالتی عمل کے ذریعے دہشت گردوں اور اس کے پشت پناہوں کو عبرت ناک سزا دی جائے۔

* پاکستان میں مضبوط سیاسی عمل جمہوریت کے استحکام و تسلسل، ریاست کے اداروں کا مضبوطی سے اپنے اپنے دائروں میں ذمہ داریوں کو ادا کرنا اور وطن عزیز میں غیر ملکی نفوذ کو روک کر دہشت گردوں کو تنہاء کرنے کی پالیسی سے دہشت گردی کے مسئلے سے بخوبی سے نمٹا جاسکتا ہے۔

مجلس وحدت مسلمین تمام سیاسی اور مذہبی جماعتوں اور دنیا بھر کے باضمیر انسانوں کی شکر گزار ہے کہ جنہوں نے مشکل کی اس گھڑی میں کوئٹہ کے مظلومین کی حمایت میں مجلس وحدت کی تحریک کا بھرپور ساتھ دیا، جس سے عملی طور پر دہشت گردی کے مقابلے میں ایک غیر اعلانیہ اتحاد وجود میں آیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 241897
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش