0
Sunday 10 Mar 2013 18:47

اقلیتوں کو نقصان پہنچانا اسلامی تعلیمات کے منافی اقدام ہے، دینی رہنما

اقلیتوں کو نقصان پہنچانا اسلامی تعلیمات کے منافی اقدام ہے، دینی رہنما
اسلام ٹائمز۔ لاہور میں مبینہ طورپر گستاخی رسالت کے واقعے کے بعد مسیحی برادری کے محاصرے اور گھروں کو آگ لگانے کے واقعے کی مذہبی رہنماؤں نے شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی فوری اور شفاف تحقیقات کرائی جائیں اور اس بات کی بھی تحقیق کی جائے کہ کہیں اس واقعے میں توہین رسالت سے متعلق قانون کے خلاف سرگرم عناصر تو ملوث نہیں۔ 
جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن، لیاقت بلوچ اور ڈاکٹر معراج الھدیٰ کا کہنا تھا کہ اسلام نے اقلیتوں کے جان و مال اور عزت و آبرو کی حفاظت کی سختی سے تاکید کی ہے۔ قیام پاکستان سے لے کر اب تک اقلیتی برادری اور مسلمان محبت اور بھائی چارے کے ساتھ رہتے ہیں، مگر کچھ شرپسند عناصر اس طرح کے واقعات کی آڑ میں تحفظ رسالت قانون کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ حکومت اس واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کراکے ملوث ملزمان کو عبرتناک سزا دے۔ 
جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما حافظ حسین احمد نے کہا کہ ملک میں چاروں طرف سازشوں کے جال بچھائے گئے ہیں، لاہور واقعہ میں ملوث عناصر کا بھی جلد پتہ چل جائے گا۔ تاہم اگر کوئی شخص یا طبقہ محبت رسول اس قسم کی حرکتیں کرتا ہے تو دراصل وہ ان لوگوں کو قوت فراہم کررہا ہے جو توہین رسالت قانون کو ختم کرنے کے درپے ہیں۔ جمعیت علماء پاکستان کے سینئر نائب صدر شاہ اویس نورانی نے کہا کہ یہ واقعہ حکومت کے لئے لمحہ فکریہ اور شرمناک ہے، اصل مجرموں کو سامنے لانا ضروری ہے تاکہ توہین رسالت قانون کے خلاف سرگرم قوتوں کو فائدہ اٹھانے کا موقع نہ مل سکے۔ 
سنی تحریک کے رہنما شکیل قادری نے علماء سے بھی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوام میں شعور پیدا کریں، ملک میں پہلے ہی فرقہ واریت کو ہوا دی جارہی ہے، مذاہب کے درمیان مزید کشیدگی کے متحمل نہیں ہوسکتے۔ مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ امین شہیدی نے کہا ہے کہ سینکڑوں بے گناہ غیر مسلم شہریوں کی املاک کو جلا کر خاکستر کردینا سراسر غیر شرعی اور غیر اخلاقی فعل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ریاست اقلیتوں کو مساوی حقوق دینے کی پابند ہوتی ہے۔ جبکہ اقلیتوں کو نقصان پہنچانا اسلامی تعلیمات کے بالکل منافی ہے۔ 
دوسری جانب لاہور کےعلاقے یوحنا آباد میں مسیحی برادری نے احتجاجی مظاہرہ کرکے فیروز پور روڈ بلاک کردی جس کی وجہ سے ٹریفک جام ہوگئی، مظاہرین نے پتھراؤ کرکے میٹرو بس کے شیشے بھی توڑ دیئے، اس موقع پر پولیس نے آنسو گیس کے شیل اور ہوائی فائرنگ کے ذریعے مظاہرین کو منتشر کیا۔ 
لاہور کی طرح ملک کے متعدد شہروں اور قصبوں میں بھی مسیحی برادری نے اس واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔ اس دوران انہوں نے سڑکوں کو بلاک کردیا جس سے ٹریفک میں شدید مشکلات کا سامنا پڑا، ملک کے مختلف شہروں مظفر گڑھ، ڈیرہ غازی خان، وہاڑی، گوجرانوالہ، سکھر اور فیصل آباد میں بڑے پیمانے پر مظاہرے کئے گئے۔ اور مظاہرین نے واقعے کی فوری تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
خبر کا کوڈ : 245790
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش