0
Tuesday 19 Mar 2013 22:24
پیپلزپارٹی شفاف نگران حکومت لانے میں مخلص نہیں

نگران وزیراعظم کا فیصلہ اب پارلیمانی کمیٹی یا الیکشن کمیشن کرے گا، چوہدری نثار

نگران وزیراعظم کا فیصلہ اب پارلیمانی کمیٹی یا الیکشن کمیشن کرے گا، چوہدری نثار
اسلام ٹائمز۔ قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان سے پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی نگران وزیراعظم کے وقت سودے بازی کرنا چاہتی ہے۔ پیپلز پارٹی شفاف نگران حکومت لانے میں مخلص نہیں۔ پیپلز پارٹی نے جو بھی نام دیئے وہ ان کے مہرے تھے۔ مسلم لیگ نون کے رہنما چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی نگران وزیراعظم پر سودے بازی کرنا چاہتی ہے، اُن کی جانب پیغام ملا کہ آپ پنجاب میں اپنا وزیراعلیٰ لے آئیں اور ہم مرکز میں اپنا وزیراعظم لائیں گے۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چوہدری نثار نے کہا پیپلزپارٹی والے اپنی ناک سے آگے نہیں دیکھتے، اب یہ فیصلہ پارلیمانی کمیٹی نے کرنا ہے اس لیے اس معاملے پر مزید بات نہیں کریں گے۔ نگران وزیر اعظم کا فیصلہ اب پارلیمانی کمیٹی یا الیکشن کمیشن کرے گا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ میں نگران وزیراعظم کے معاملے پر اب کچھ نہیں بولوں گا۔ پارلیمانی کمیٹی کے لئے مہتاب عباسی، یعقوب ناصر، خواجہ سعد رفیق اور پرویز رشید کے نام اسپیکر کو بھیج دیئے ہیں۔ دوسری جانب نگران وزیراعظم کے معاملے کے لئے 8 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ پارلیمانی کمیٹی میں حکومت کی جانب سے چوہدری شجاعت حسین، فاروق ایچ نائیک اور غلام احمد بلور شامل ہیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے پارلیمانی کمیٹی کے لئے مہتاب عباسی، یعقوب ناصر، خواجہ سعد رفیق اور پرویز رشید شامل ہیں۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے پارلیمانی کمیٹی کے قیام کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کے پاس نگران وزیراعظم کے انتخاب کے لئے 3 دن ہونگے۔ 

انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کی مدت 20 سے 22 مارچ تک ہو گی۔ اگر پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے نگران وزیراعظم کا فیصلہ نہ ہو سکا تو یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا جس کے بعد الیکشن کمیشن 2 دنوں 23 سے 24 مارچ تک نگران وزیراعظم کا فیصلہ کرے گا۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ سندھ میں جعلی اپوزیشن بنا کر اپوزیشن کا مینڈیٹ چرایا گیا، وہ چاہتے ہیں کہ پنجاب میں سندھ جیسا ڈرامہ نہ رچایا جائے۔ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمن کی جانب سے جسٹس ریٹائرڈ شاکر اللہ کے نام پر نوے فیصد اتفاق کی بات مذاق ہے، انہوں نے شاکراللہ جان کا نام دیا نہ وزیراعظم سے بات کی۔
خبر کا کوڈ : 247844
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش