اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ نون کے مرکزی رہنماء چوہدری نثار علی خان نے کيمريج يونيورسٹی کے سادہ کاغذ پر انٹر کے برابر اے لیول کا سڑٹيفيکیٹ پیش کیا، جسے ایچ ای سی نے مسترد کر دیا ہے۔ ہائیرایجوکیشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سادہ کاغذ پر ديا جانے والا سڑٹيفکيٹ ایچ ای سی کے مطلوبہ معیار پر پورا نہیں اترتا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پيپلرپارٹی پنجاب کے صدر منظور وٹو، سابق وزیر مملکت برائے تعلیم غلام فريد کاٹھيا، سابق وفاقی وزیر ثمینہ خالد گھرکی، حامد ناصر چٹھہ اور ایم کیو ایم کے رہنماء سید سردار احمد کی ڈگرياں بھی مشکوک ہيں۔ ان رہنماؤں نے بارہا یاد دہانیوں کے باوجود میٹرک اور انٹر کی تعلیمی اسناد پیش نہیں کیں۔ ایچ ای سی ذرائع کا کہنا ہے کہ 150 سے زائد سابق پارليمنٹیرينز کی ڈگرياں مشکوک ہونے کا خدشہ ہے، جس کی بڑی وجہ مطلوبہ تعلیمی اسناد فراہم نہ کرنا ہے۔ ذرائع کے مطابق انٹر اور ميٹرک کی اسناد کے بغير بی اے کی ڈگری مشکوک تصور ہوگی، کل ڈگری تصديق کرنے کی توسیعی ڈيڈ لائن کا آخری دن ہے۔