0
Wednesday 5 May 2010 09:17

پابندیاں ایران کا راستہ نہیں روک سکتیں،نئی پابندیوں سے امریکا سے مذاکرات کا راستہ بند ہو جائے گا،احمدی نژاد

پابندیاں ایران کا راستہ نہیں روک سکتیں،نئی پابندیوں سے امریکا سے مذاکرات کا راستہ بند ہو جائے گا،احمدی نژاد
 نیویارک:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے کہا ہے کہ مزید پابندیاں ہمیں تو متاثر نہیں کر سکتیں،مگر اس سے واشنگٹن۔تہران تعلقات ہمیشہ کیلئے بگڑ جائیں گے۔ نیویارک میں نیوز کانفرنس سے خطاب میں احمدی نژاد کا کہنا تھا کہ جوہری پروگرام پر متوقع نئی پابندیاں ایرانی قوم کو روک نہیں سکتیں۔وہ اس قابل ہے کہ امریکا اور اسکے اتحادیوں کے دباؤ کا مقابلہ کرسکے۔ ایران مجوزہ پابندیوں کا خیر مقدم نہیں کرتا،مگر اس سے خوفزدہ بھی نہیں۔اگر پابندیاں لگیں تو ایران اور امریکا کے تعلقات میں پھر کبھی بہتری نہیں آسکے گی۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان فلپ کراؤلی کا کہنا ہے کہ ترکی،برازیل اور دیگر ممالک کی ثالثی کی کوششوں کے باوجود واشنگٹن میں یہ شبہات بڑھ رہے کہ ایران بات چیت کے ذریعے جوہری پروگرام کا راستہ ترک نہیں کریگا۔کینیڈین وزیر خارجہ لارنس کینن نے بھی ایران کیخلاف جلد نئی پابندیاں لگانے پر زور دیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ایران کے صدر احمدی نژاد نے کہا ہے کہ ایران کے ایٹمی بم بنانے کے بارے میں کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں جبکہ امریکہ سمیت اسرائیل کے پاس عرصہ دراز سے ایٹم بموں کی موجودگی شرمناک بات ہے،ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ بارے معاہدہ کے سلسلہ میں ایک ماہ تک جاری رہنے والی کانفرنس کے آغاز پر خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر احمدی نژاد نے کہا کہ ایٹمی ہتھیار رکھنا کوئی قابل فخر بات نہیں ہے۔
ایرانی صدر نے ایٹمی ہتھیاروں کو محدود کرنے بارے 1968ء کے معاہدہ پر دستخط کرنے والے 189 ممالک کے مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے ایٹمی ہتھیاروں بارے امریکہ کی پالیسی پر کڑی نکتہ چینی کی اور کہا کہ امریکہ کئی ممالک کو ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی دے چکا ہے جبکہ اسرائیل بھی مشرق وسطیٰ کے ممالک کے خلاف ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی دیتا ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ ایرانی صدر کی امریکہ کے خلاف نکتہ چینی پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ہال میں موجود امریکہ اور مغربی اتحادی ممالک کے مندوبین واک آؤٹ کر گئے۔
خبر کا کوڈ : 25180
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش