0
Monday 29 Apr 2013 08:31

ملکی صورتحال، الطاف، زرداری، اسفندیار کا مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق

ملکی صورتحال، الطاف، زرداری، اسفندیار کا مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر اتفاق
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین اور صدر آصف علی زرداری نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ملک کی اعتدال پسند جماعتوں کے خلاف دہشت گردی کی تیزی سے بڑھتی ہوئی لہر کے خلاف ان اعتدال پسند جماعتوں کے درمیان اتحاد اور اتفاق کی اشد ضرورت ہے۔ ٹیلی فون پر گفتگو کے دوران دونوں رہنماوں نے ایم کیو ایم اور پی پی پی پی کے دفاتر پر بم حملوں اور انہیں طاقت کے ذریعے انتخابات سے دور رکھنے سمیت ملک کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جبکہ الطاف حسین اور عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی کے درمیان بھی ٹیلی فون پر رابطہ ہوا۔ الطاف حسین نے دہشت گرد حملوں میں عوامی نیشنل پارٹی کے کارکنان کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماوں کے درمیان ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال، لبرل، پروگریسیو اور روشن خیال جماعتوں کے خلاف دہشت گردی اور مستقبل کے لائحہ عمل کے حوالہ سے تبادلہ خیال ہوا۔ 

الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیو ایم، پیپلزپارٹی اور اے این پی کو طالبان دہشت گردوں کی جانب سے کھلی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، آخر نگران حکومت، الیکشن کمشن، فوج اور عوام کے تحفظ کے ذمہ دار سکیورٹی ادارے کہاں ہیں؟ وہ ان کھلی دہشت گردیوں کا نوٹس کیوں نہیں لے رہے ہیں؟ انہوں نے یہ بات ملتان میں ایم کیو ایم لوئر پنجاب کے ذمہ داروں اور کارکنوں سے فون پر گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام دیکھ رہے ہیں کہ معتدل مزاج اور روشن خیال جماعتوں ایم کیو ایم، پیپلزپارٹی اور اے این پی جو قائداعظم اور علامہ اقبال کے وژن پر یقین رکھتی ہیں، انہیں طالبان کی جانب سے کھلی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ بم دھماکے کرکے ان لبرل جماعتوں کے عہدیداروں، کارکنوں اور ہمدردوں کو شہید کیا جا رہا ہے۔ باقی سیاسی و مذہبی جماعتوں کو جلسہ جلوس کرنے کی آزادی دی جا رہی ہے، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ جماعتیں منی طالبان جماعتیں ہیں۔ الطاف حسین نے کہا ہے کہ مذہبی جنونیت کے خلاف ایم کیو ایم کی پرامن اور جمہوری جدوجہد جاری رہے گی اور جب تک ایم کیو ایم کا ایک بھی کارکن زندہ ہے، ہم انتہاء پسند دہشت گردوں کے سامنے سرینڈر نہیں کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 258934
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش