0
Tuesday 14 May 2013 20:05

سعودی عرب اور امریکا کی جانب سے مسلم لیگ (ن) نے نیا این آر او سائن کر دیا ہے، حلیم عادل شیخ

سعودی عرب اور امریکا کی جانب سے مسلم لیگ (ن) نے نیا این آر او سائن کر دیا ہے، حلیم عادل شیخ
اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ قائداعظم سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کہ انتخابات میں مینڈیٹ عوام کا نہیں بلکہ جعلسازی اور ٹھپے کا ہے۔ عمران خان کی امریکا مخالف پالیسیوں کو روکنے کے لئے امریکہ کی جانب سے مسلم لیگ نواز نے نیا این آر او سائن کیا ہے جس میں سعودی عرب نے اہم کردار ادا کیا۔ ابراہیم حیدری سے لے کر رائیونڈ تک جعلسازی ہوئی اور ٹھپے لگے اس لئے نتائج روکے جائیں اور نادرا سے تصدیق کرائی جائے۔ موجودہ حکومت ڈیل کے ذریعے آ رہی ہے، افسوس نئے پاکستان کا خواب شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا۔ ملک انارکی کی جانب بڑھ رہا ہے، صوبے آپس میں لڑرہے ہیں، 1977 کے حالات پیدا ہونے جا رہے ہیں، جس کا جہاں دل کیا ٹھپے لگایا گیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکٹرونک مشین کے ذریعے انگوٹھا لگانے اور کلوز سرکٹ کیمرے انتخابی عمل کے وقت کہاں تھے؟ ملک بھر میں تمام جماعتوں کے ساتھ جہاں جہاں دھاندلی ہوئی وہاں مسلم لیگ بھی مطالبہ کرتی ہے کہ دوبارہ پولنگ کرائی جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔
 
حلیم عادل شیخ نے مزید کہا کہ ڈرون حملوں کو جاری رکھنے کے لئے مسلم لیگ (ن) سے نیا این آر او سائن کروایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور نگراں حکومت کے معصوم چہروں نے قوم کے مستقبل کا سودا کیا۔ دھاندلی کے تمام ثبوتوں کے باوجود چیف جسٹس پاکستان کی خاموشی حیران کن ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ ہم نے حکومت کا ساتھ اس لئے دیا کہ ملک خطرے میں تھا، ملک میں جو اچھے فیصلے ہوئے ان میں نیٹو سپلائی، پاک ایران گیس پائپ لائن، پاک چین گوادر پورٹ جیسے وہ تاریخی فیصلے ہم نے کرائے، ہم نہ ہوتے تو شمسی ایئر بیس کبھی خالی نہ ہوتا۔ صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جتنے بھی ووٹ پڑے ہیں اتنی لمبی قطاریں نہیں تھیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکٹرانک میڈیا کی مدد سے اور فوج کی نگرانی میں جہاں جہاں دھاندلی کے شواہد ملے ہیں وہاں دوبارہ انتخابات کرائے جائیں اور نادرا سے تمام حلقوں میں تمام ووٹوں کی جانچ پڑتال کرائی جائے۔ 

حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی سے اتحاد کا نقصان ہم نے پنجاب میں اٹھایا۔ دھاندلی کے وقت میں نے خود الیکشن کمیشن کو آٹھ فون کئے، فیکس اور ای میل کے ذریعے شواہد فراہم کئے مگر یہ لوگ خاموش تماشائی بنے رہے اور ملک کے مستقبل کا سودا کرتے رہے۔ اگر یہ لوگ چاہتے تو بے ایمانی اور جعلی ٹھپے روکے جا سکتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کا وقت قریب ہے ہم دیکھیں گے وہ عوام کے لئے کیا کریں گے۔ ہم دیکھیں گے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ہمارے وقتوں کے مطابق کیا ہوتی ہیں۔ ہم دیکھیں گے کہ چینی، آٹا، گھی اور دیگر بنیادی ضروریات کی اشیاء کی قیمتوں کے حوالے سے یہ لوگ کیا کچھ کر سکتے ہیں۔ حلیم عادل شیخ نے کہا کہ پی ایس 129 میں ہماری خواتین ورکرز اور کارکنوں کو دھاندلی روکنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ جن لوگوں نے اپنی نگرانی میں کھڑے ہو کر ٹھپے لگوائے ان میں الیکشن کمیشن کی انتظامیہ اور سیکورٹی ادارے کے اہلکار بھی شامل تھے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ایسے قوم کے غداروں پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے اور دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔
خبر کا کوڈ : 263859
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش