0
Saturday 18 May 2013 03:27

متحدہ قومی موومنٹ نے این اے 250، پی ایس 112 اور پی ایس 113 سے الیکشن کا بائیکاٹ کردیا

متحدہ قومی موومنٹ نے این اے 250، پی ایس 112 اور پی ایس 113 سے الیکشن کا بائیکاٹ کردیا
اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 250 اور پی ایس 112 اور پی ایس 113 کے صرف 43 پولنگ اسٹیشنوں پر ری پولنگ کروانے کے غیر آئینی، غیر قانونی، غیر جمہوری، غیر منصفانہ اور غیر اخلاقی فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے این اے 250 اور پی ایس 112 اور پی ایس 113 پر نام نہاد ری پولنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جمہوریت اور آئین کی نفی ہے اس قسم کی سازشوں سے ایم کیو ایم مینڈیٹ کے چرایا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ایک حقیقت، تحریک اور ڈرائنگ روم کی جماعت نہیں، ایم کیو ایم کی تحریک اپنے شہداء کی قربانیوں کے طفیل اس مقام پر کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوموں کو دیوار سے لگانے کا عمل کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں یہ عمل اب بند ہونا چاہئے۔ این اے 250، پی ایس 112 اور پی ایس 113 کے نام نہاد انتخاب سے بائیکاٹ کے فیصلے کا اعلان ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی رکن رضا ہارون نے دیگر ارکان رابطہ کمیٹی واسع جلیل، ارشاد کمالی اور این اے 250 اور پی ایس 112 اور پی ایس 13 سے نامزد امیدواران کے ہمراہ خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیزآباد میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے حالیہ فیصلے پر رابطہ کمیٹی لندن و پاکستان کے اہم اجلاس کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

رضا ہارون نے کہا کہ این اے 250، پی ایس 112 اور پی ایس 113 اور الیکشن 2013ء کے حوالے سے تواتر کے ساتھ گیارہ مئی تک کے واقعات کو دیکھنے کے بعد جو کنفیوژن ہمارے ذہنوں میں تھا کہ سازشیں تیار کرلی گئی ہیں کہ ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو چرایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تسلسل ہے جو مختلف شکلوں میں بار بار دہرایا جارہا ہے، ڈی لمیٹیشن کی گئیں تو پورے ملک میں کہیں نہیں کی گئیں اور کی بھی گئیں تو صرف کراچی میں کی گئیں، ڈی لمیٹیشن پر ہم نے الیکشن کمیشن آف پاکستان فخرالدین جی ابراہیم صاحب کو دلائل دیئے کہ ڈی لمیٹیشن کا عمل بغیر مردم شماری کسی صورت ممکن نہیں جو انہوں نے تسلیم بھی کیا اور اس کو موخر کردیا، پھر ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو چھیننے کا ایک اور ہربہ استعمال کیا گیا اور کراچی میں فوج کی نگرانی میں ووٹر لسٹوں تیار کرنے کا ایک اور شوشہ چھوڑا گیا جس پر ہم نے صبر کیا۔

انہوں نے کہا کہ پورے ملک کی ووٹر لسٹیں بالکل درست لیکن صرف کراچی کی لسٹوں کو غلط قرار دیا گیا جبکہ کراچی کی لسٹیں بھی اسی ادارے نے بنائی تھی جس نے باقی لسٹیں تیار کی تھی لہٰذا ہم نے فوج کی نگرانی میں ووٹر لسٹوں تیاری پر صبر کیا اور من و عن تسلیم کیا تاہم پھر اچانک ڈی لمیٹینشن کے عمل کا وہ فیصلہ جو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے موخر کردیا گیا تھا کہ اچانک سے ایک نوٹیفیکیشن جاری کرکے لاگو کیا گیا ملک میں بغیر مردم شماری کے ڈی لمیٹینشن کا عمل کسی صورت ممکن نہیں، پاکستان کے آئین میں واضح ہے کہ ایسے وقت میں جب ملک میں الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہوجائے ڈی لمیٹینشن نہیں کی جاسکتی لہٰذا کراچی میں غیر آئینی ڈی لمیٹینشن کی گئیں جو تاریخ کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عارف علوی نے ٹی وی شو میں تین مہرین فضاء میں لہراتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ یہ انہوں نے بازیاب کرائی ہیں لیکن سوال یہ پیدا ہوتا کہ وہ مہریں ان کے پاس کیا کر رہی تھیں اگر انہوں نے بازیاب کرائی تھیں تو انہوں نے انہیں پولیس اسٹیشن میں جمع کیوں نہیں کرایا؟۔ انہوں نے کہا کہ این اے 250 میں ہمارے مخالف امیدوار نے جو الیکشن کے ضابطہ اخلاق کی ریکارڈ توڑ خلاف ورزیاں کی ہیں اس پر تو انہیں الیکشن کے عمل سے باہر کیا جانا تھا لیکن اس کے برعکس ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ تمام ثبوت و شواہد کے ساتھ ہر فورم پر اپنا مؤقف بیان کریگی اور الیکشن کمیشن کے سیاہ کرتوں سے پردہ اٹھائے گی۔
خبر کا کوڈ : 265002
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش