0
Saturday 22 Jun 2013 19:07

کراچی کے 30 سال سے خراب حالات ایک ماہ میں ٹھیک نہیں ہو سکتے، شرجیل میمن

کراچی کے 30 سال سے خراب حالات ایک ماہ میں ٹھیک نہیں ہو سکتے، شرجیل میمن
اسلام ٹائمز۔ سندھ کے صوبائی وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کراچی کے حالات ابھی سے نہیں بلکہ پچھلے 30 سالوں سے خراب ہیں، حکومت حالات ٹھیک کرنے کے لئے نیک نیتی سے کام کررہی ہے۔ وہ حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ شرجیل انعام میمن کا کہنا تھا کہ اس سے قبل پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی دو دو مرتبہ حکومت آچکی ہے، پرویز مشرف کے دور میں بھی قتل و غارت گری جاری تھی، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ جادو کی چھڑی گھما کر ایک مہینے میں کراچی کے حالات ٹھیک ہوسکتے ہیں تو یہ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سچے دل اور نیک نیتی سے کراچی کے حالات ٹھیک کرنے کے لئے کام کر رہی ہے، جتنے بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے ہیں وہ دہشت گردوں کو گرفتار بھی کررہے ہیں۔

شرجیل میمن نے کہا کہ جنرل ضیاء الحق نے کراچی میں جو کلاشنکوف کلچر متعارف کرایا اور 30 سالوں کے دوران جو اسلحہ کے ڈھیر لگ گئے ہیں وہ ایک مہینے میں آسانی سے نہیں نکل سکتے، کراچی میں کام کرنے والے وفاقی ادارے نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کی معلومات فراہم کریں تو صوبائی حکومت کارروائی کرے گی۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اخلاقی طور پر متحدہ قومی موومنٹ کو سندھ حکومت میں شمولیت کی دعوت دی ہے جس پر ایم کیو ایم نے ریفرنڈم کرایا ہے، اب جو بھی نتیجہ آئے گا وہ ان کی مرضی ہے۔ سندھ میں نئے صوبے کے قیام کے حوالے سے سوال کے جواب میں شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ میں کسی نئے صوبے کی کوئی گنجائش نہیں، سندھ میں رہنے والے سندھی اور اردو بولنے والے سندھی آپس میں بھائی ہیں، سندھ کی تقسیم کی بات وہ کرتے ہیں جو امن و امان اور بھائی چارے کی فضاء کو خراب کرنا چاہتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 275823
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش