اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے نئی قومی توانائی پالیسی کی منظوری دے دی۔ بجلی اور گیس کے تین سو سے زائد یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کیلئے سبسڈی ختم کر دی گئی۔ نئی پالیسی کا اعلان وزیراعظم قوم سے خطاب میں کریں گے۔ قومی توانائی پالیسی تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ طویل مشاورت کے بعد تیار کی گئی ہے، ذرائع کے مطابق توانائی پالیسی میں زیرگردش قرضے ختم کرکے ادائیگیوں کا نیا طریقہ کار وضع کیا گیا ہے۔ پاور پلانٹس کو فرنس آئل کی ادائیگی پینتالیس سے ساٹھ دن اور گیس کمپنیوں کو ایک سے ڈیڑھ ماہ کے درمیان رقم ملا کرے گی۔ ذرائع کے مطابق فنڈز کی کمی کے شکار پاور پلانٹس کو قرض بھی دیا جائے گا، ایران کے بعد اب ترکمانستان اور بھارت سے بھی بجلی درآمد کی جائے گی۔ کوئلے سے بجلی کی تیاری کیلئے منصوبے شروع کئے جائیں گے۔ توانائی پالیسی میں ایک سو پینتیس ارب روپے کی بجلی چوری میں پچاس فیصد تک کمی اور پیداوار چھبیس ہزار آٹھ سو چوبیس میگاواٹ تک لانے کا ہدف رکھا گیا ہے۔
توانائی پالیسی کے مطابق بجلی و گیس کے 300 سے زائد یونٹ تک استعمال کرنے والوں کو سبسڈی نہیں ملے گی، بجلی نادہندگان کیخلاف ساٹھ روز کے اندر کارروائی کی جائے گی۔ صوبوں کے بجلی کے واجبات این ایف سی ایوارڈ سے کاٹ لئے جائیں گے جبکہ چھوٹے گھریلو صارفین کے سوا باقی تمام سیکٹرز کیلئے گیس نرخ بڑھائے جائیں گے۔