0
Wednesday 9 Jun 2010 10:32

سلامتی کونسل،ایران کیخلاف پابندیوں کی قرار داد پر ووٹنگ آج ہو گی،پابندیاں عائد کی گئیں تو مذاکرات ختم کر دینگے،ایران

سلامتی کونسل،ایران کیخلاف پابندیوں کی قرار داد پر ووٹنگ آج ہو گی،پابندیاں عائد کی گئیں تو مذاکرات ختم کر دینگے،ایران
 اقوام متحدہ:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق اقوام متحدہ کی 15 رکنی سلامتی کونسل نے ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے کیلئے ایک مسودہ قرار داد پر آج ( بدھ ) ووٹنگ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مسودہ قرار داد کو سلامتی کونسل کے پانچوں مستقل اراکین امریکا،برطانیہ،فرانس،روس اور چین کی حمایت کے علاوہ سات موجودہ غیر مستقل اراکین کی حمایت بھی حاصل ہے اور اس کے خلاف کسی ویٹو کے استعمال ہونے کا بھی کوئی امکان نہیں ہے جس کے باعث یہ مسودہ قرار داد 15 رکنی سلامتی کونسل میں 12 ووٹوں سے منظور ہو جائے گا جبکہ ترکی،برازیل اور لبنان اس مسودہ قرار داد کے خلاف ووٹ دیں گے۔یہ تینوں ملک اس وقت سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن ملک ہیں۔ 
یہ پابندیاں ایران کے گرد گھیرا مزید تنگ کرنے کے سلسلے میں پابندیوں کا چوتھا راؤنڈ ہو گا۔ان نام نہاد پابندیوں کا مقصد ایران کے ایٹمی پروگرام کو ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری سے روکنا ہے۔اس سلسلے میں سلامتی کونسل کا ایک اجلاس بند کمرے میں منگل کو  بھی ہوا،جس میں اراکین کونسل نے صلاح مشورے اور مسودے کے بارے میں اپنے اپنے ممالک کے خیالات کا غیر رسمی تبادلہ بھی کیا۔جس کے بعد مسودہ قرار داد پر آج ( بدھ ) کو ووٹنگ کرانے کا فیصلہ ہوا۔
ادھر امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے بھی اپنے ایک بیان میں سلامتی کونسل سے ایران کے خلاف پابندیوں کی قرار داد کی جلد از جلد منظوری کی توقع کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس قرار داد کی منظوری سے امریکا اور یوروپی یونین کے لئے ایران کے خلاف پابندیاں مزید سخت کرنے کی قانونی بنیاد مضبوط ہو جائے گی۔پاکستان کے ہمسایہ ملک ایران کے خلاف پابندیوں کے اس چوتھے راؤنڈ کے اطلاق سے پہلے ہی امریکی گرفت میں آئے ہوئے افغانستان اور پاکستان کی حساسیت مزید بڑھ جائے گی اور پاک ایران اور افغان،ایران سرحدوں پر نہ صرف نقل و حرکت بڑھے گی بلکہ خفیہ آپریشنز میں بھی اضافہ ہو گا جبکہ قندھار اور اس سے ملحقہ علاقوں میں ہونیوالے امریکی آپریشنز کے اثرات کی سمت بھی ایران کی جانب ہونے کا قوی امکان ہے۔
 روزنامہ جسارت کے مطابق ایران کے صدر محمود احمدی نژاد کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے نئی پابندیاں عائد کیں تو ایران اپنے ایٹمی پروگرام پر مذاکرات نہیں کرے گا۔استنبول میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ اگر امریکا اور اس کے اتحادی یہ سمجھتے ہیں کہ وہ قرارداد کا ہتھیار بھی استعمال کر سکتے ہیں اور پھر ایران کے ساتھ مذاکرات کی میز پر بھی آجائیں گے،تو وہ غلطی پر ہیں،ایسا کبھی نہیں ہو گا۔ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ اگر احترام اور انصاف پسندی ہو تو وہ سب سے بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ 
خبر کا کوڈ : 27913
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش