0
Thursday 29 Aug 2013 17:27

حالات بدلنے کیلئے مرضی کے فیصلے کرنا ہوں گے، علامہ امین شہیدی

حالات بدلنے کیلئے مرضی کے فیصلے کرنا ہوں گے، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین نے کہا کہ پاکستان کو قائم ہوئے چھیاسٹھ برس ہو گئے ہیں اور یہ ملک اس وقت سے آج تک غیرملکی فنڈنگ سے ہی چل رہا ہے، دیکھنا یہ چاہیے کہ کون سا فنڈ کون سی تنظیم یا کوئی جماعت کن کن مقاصد کیلئے استعمال کرتی ہے، بھیڑ کے گوشت اور حرام گوشت میں تمیز ہونی چاہیے جو غیرملکی فنڈز غلط مقاصد کیلئے جماعتیں یا تنظیمیں لیتی پائی جائیں ان پر حکومت کو نظر رکھنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان سے رہا 250 دہشت گردوں میں سے ڈیڑھ سو کو بیرون ملک بھجوایا جا چکا ہے جو کہ امریکہ اور سیکیورٹی اداروں کی مرضی کے بغیر نہیں ہو سکتا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ نے جدید اسلحہ میں چپ بھی لگا دی ہے جس سے اب اسلحہ جہاں بھی استعمال ہو گا اس کی مکمل مانیٹرنگ ہو سکے گی، یہ ڈراما تب تک چلتا رہے گا جب تک قیمت لگتی رہے گی، انہوں نے ڈرون حملوں کو بند کرنے، غیرملکی امداد والی تنظیموں اور جماعتوں پر نظر رکھنے اور آڈٹ کرانے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ آزمائش کی اس گھڑی میں سیاسی قیادت کو ’’پوائنٹ سکورنگ‘‘ کے چکر میں نہیں پڑنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک جل رہا ہے، کراچی، کوئٹہ، خیبر پختون خوا سمیت گلگت بلتستان خون میں ڈوب رہا ہے، کہیں پر بھی حکومتی رٹ نظر نہیں آ رہی ہے، ہر جگہ لاشیں گر رہی ہیں، ان حملوں سے کوئی بھی فرد محفوظ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ وقت پوائنٹ سکورنگ کا نہیں، جو بھی جماعت یا تنظیم ملکی مفاد کو نظر انداز کر کے ذاتی یا جماعتی مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے صرف پوائنٹ سکورنگ کے لیے بیانات دیتے ہیں تو یہ ملک کے ساتھ غداری ہو گی۔ بدقسمتی سے اس ملک میں اول وقت سے لے کر اب تک ہمارے حکم رانوں نے خود کو ہمیشہ غیر ملکی طاقتوں کے سامنے پیش کیا ہے اور ریاستی اداروں کا سودا کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ سرکاری رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ ڈی آئی خان جیل پر حملہ کے نتیجے میں مفرور ملزمان میں سے تقریبا ڈیڑھ سو کے لگ بھگ خطرناک ملزمان کو حکومت اور سکیورٹی اداروں کے ایما پر بیرون ملک بھیج دیا گیا ہے تاکہ وہ وہاں جا کر پرتشدد کی کارروائیوں میں حصہ لیں اور نام نہاد جہاد کریں۔

انہوں نے کہا کہ آج امریکہ سے ڈروں حملے روکنے کے لیے حکمران اور امریکہ مخالف بیانات جاری کرتے ہیں لیکن یہ سب کچھ ڈرامہ بازی کے سوا کچھ نہیں، اگر ملک کے حکمران اور سکیورٹی ادارے چاہیں تو کوئی غیر ملکی طاقت پاکستان کے اندر اس طرح کی جارحیت نہیں کر سکتی، یہ ڈارمہ اس وقت تک چلتا رہے گا جب تک حکمران اپنی قیمت لگانا بند نہ کردیں اورجب تک ہمارے ریاستی ادارے خود انحصاری اور اپنی مرضی کے مطابق قانون سازی اور فیصلے نہیں کریں گے حالات کبھی نہیں بدلیں گے۔
خبر کا کوڈ : 296755
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش