0
Saturday 3 Jul 2010 09:42

داتا دربار پر حملہ کرنے والے ایک دہشت گرد کی شناخت ہو گئی

داتا دربار پر حملہ کرنے والے ایک دہشت گرد کی شناخت ہو گئی
 لاہور:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق پولیس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ داتا دربار پر حملہ کرنے والے ایک دہشت گرد کی شناخت ہو گئی ہے،جس کا تعلق لاہور کے نواحی گاؤں برکی ہڈیارہ سے ہے،پولیس نے اس کے دو بھائیوں کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آور عثمان ولد یاسین نے داتا دربار میں داخل ہو کر تہ خانے میں پہلا دھماکہ کیا۔سی سی ٹی وی فوٹیج میں باہر سے بھاگتے ہوئے اندر آنے والے عثمان ہی کو دربار کے خادمین نے پکڑنے کی کوشش کی تھی۔
عثمان کے خودکش حملے کے نتیجے میں 3 افراد شہید ہوئے تھے،جس کے بعد دوسرے حملہ آور کو دربار کے اندر داخل ہونے کا موقع ملا۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ عثمان کی شناخت اس کی تلاش میں آنے والے اس کے دو بھائیوں شریف اور لطیف کے ذریعے ہوئی۔دونوں نے سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھ کر عثمان کی شناخت کی۔عثمان کے دونوں بھائیوں کو پولیس نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔پولیس ذرائع کے مطابق عثمان،اس کے زیر حراست دونوں بھائیوں اور دیگر اہل خانہ کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا جا رہا ہے۔
داتا دربار،خودکش حملہ آور کی شناخت ہو گئی
آج نیوز کے مطابق داتا دربار پر حملے میں ملوث خودکش حملہ آور کی شناخت کے بعد پولیس نے اس کے بھائی اور چار ساتھیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔مبینہ خودکش حملہ آور کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے اُن کا کوئی تعلق نہیں۔پولیس کے مطابق جمعرات کی رات داتا دربار کے وضو خانہ کے گیٹ پر خودکش حملہ کرنے والے مبینہ دہشت گرد کی شناخت ہو گئی ہے،جس کا نام محمد رفیق ہے اور وہ لاہور کے سرحدی گاوں رام پورہ کا رہائشی ہے۔پولیس نے مبینہ خودکش حملہ آور کے بھائی لطیف اور اس کے چار ساتھیوں کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔محمد رفیق کے اہلخانہ کا کہنا ہے کہ رفیق عقیدت مند ہے،اس لیے وہ ہر جمعرات کو داتا دربار جاتا تھا،اس کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
مبینہ خودکش حملہ آور کی والدہ،بہنوں اور اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ وہ تین سال پہلے ہی مذہب کی طرف راغب ہوا تھا اور گھر سے کچھ فاصلے پر گاوں میں ہی اپنے ڈیرے پر اکیلا رہتا تھا۔محمد رفیق بابا کی ہلاکت کی خبر سن کر گاوں کے تمام لوگ اس کے ڈیرے اور گھر پر اکٹھے ہو گئے جبکہ تفتیشی اداروں کا کہنا ہے کہ ابھی حالات و واقعات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہی مبینہ خودکش حملہ آور ہو سکتا،تاہم تفتیش کے بعد ہی حتمی طور پر کچھ کہا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 29888
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش