0
Sunday 8 Sep 2013 19:58
جمعہ کو شام اور مصر کے حق میں احتجاجی ریلیوں اور مظاہروں کا اعلان

عالم اسلام کے مسائل کے ذمہ دار آل سعود ہیں، شام پر حملہ ہوا تو پاکستان میں امریکی مفادات محفوظ نہیں رہینگے، علامہ ناصر عباس جعفری

عالم اسلام کے مسائل کے ذمہ دار آل سعود ہیں، شام پر حملہ ہوا تو پاکستان میں امریکی مفادات محفوظ نہیں رہینگے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ دہشتگرد امریکہ اور اسرائیل کے ایجنٹ ہیں، جو اسلام کو بدنام کرنا چاہتے ہیں، شام کا جرم اسرائیل کو تسلیم نہ کرنا، امریکہ کے آگے سر نہ جھکانہ اور فلسطین کی مزاحمتی تحریک کی حمایت کرنا ہے، شام میں امریکہ اور اسرائیل کے ہاتھوں عرب استعمال ہو رہے ہیں، پاکستان سے اگر دہشتگردی کے ناسور اور امریکی نفوذ کو ختم کرنا ہے تو آل سعود کا راستہ روکنا ہوگا، پاکستانی حکمران وطن سے دہشتگردی کا خاتمہ چاہتے ہیں تو وہ تمام مصلحتوں کو بالائے طاق رکھ کر مٹھی بھر دہشتگرد گروہ کے خلاف جرات مندانہ اقدام کریں، دہشتگردوں سے مذاکرات نہیں ان سے آہنی ہاتھ نمٹا جائے، آل پارٹیز کانفرنس میں حکمرانوں نے اگر دہشتگردوں کا سر کچلنے کا فیصلہ نہیں کیا تو اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ وہ دہشتگردوں کے سرپرست اور امریکہ کے ایجنٹ ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام محب وطن قوتوں کے ساتھ چلنے کے لیے تیار ہے، اگر حکمران اجازت دیں تو وطن کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لیے مجلس وحدت مسلمین کے 313 جوان پاک فورسز کے شانہ بشانہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے حاضر ہیں۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردی کا سب سے زیادہ شکار ملت جعفریہ ہے، لیکن آل پارٹیز کانفرنس میں ہمیں نظر انداز کرکے دہشتگردی کے خلاف کوئی واضح حکمت عملی تشکیل نہیں دی جاسکتی، انہوں نے کہا کہ سنی و شیعہ ملک کے دو بازو اور آنکھیں ہیں، یہ دو بازو ملکر اتحاد و وحدت سے ملک کا دفاع کرسکتے ہیں، انہوں نے اہلسنت کے تمام مکاتب فکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ برادارن اہلسنت کی بصیرت کو سلام پیش کرتے ہیں اور انکے مشکور ہیں کہ چند مٹھی بھر دہشتگردوں نے اسلام اور اہلسنت برادران کا لبادہ اوڑھ کر اسلام کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش کی، لیکن اہلسنت برادران نے ان کو اپنی صفوں میں داخل نہیں ہونے دیا، یہ دہشتگرد نہ تو دیوبندی ہیں نہ اہلحدیث اور نہ ہی ان کا تعلق بریلوی مکتب فکر سے ہے، بلکہ ان کا قبلہ امریکہ اور اسرائیل ہے، اگر یہ دیوبندی ہوتے تو جماعت اسلامی کے سابق امیر مرحوم قاضی حسین احمد پر حملہ نہ کرتے اور حسن جان کو شہید نہ کرتے، اگر یہ بریلوی ہوتے تو سرفراز نعیمی کو شہید نہ کرتے، اولیاءاللہ کے مزارات اور مقدس مقامات کی بے حرمتی نہ کرتے، اگر یہ مسلمان ہوتے تو مساجد اور امام بارگاہوں میں نمازیوں کو خون میں نہ نہلاتے، اب ان دہشتگردوں کے چہروں سے نقاب اتر گئی ہے، اب وقت آگیا ہے کہ تمام مکاتب فکر کے مسلمان متحد ہو کر آل سعود کے خلاف منظم آواز بلند کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے زیراہتمام جناح ایونیو اسلام آباد پر علامہ شہید عارف حسین الحسینی کی پچسویں برسی کے موقع پر دفاع وطن کنونش کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، کنونشن میں ملک بھر سے ہزاروں فرزندان توحید نے شرکت کی۔

کنونشن سے علامہ امین شہیدی، علامہ حسن ظفر نقوی، رکن بلوچستان اسمبلی سید رضا رضوی، مرکزی صدر آئی ایس او اطہر عمران، علامہ ظہیرالحسن نقوی، حیدر علی مرزا، آغا مرتضٰی پویا، معروف ذاکر اہل بیت ریاض شاہ رتو وال، علامہ عبدالخالق اسدی، علامہ مختار امامی، علامہ مقصود ڈومکی و ملک بھر سے آئے ہوئے دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا، جب کے ملک نامور نوحہ خوان و قصیدہ خوانوں نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔
 
علامہ ناصر عباس جعفری نے شام اور مصر کی صورت حال پر جمعہ 13 ستمبر کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کا راگ الاپنے والے بتائیں کے سعودی عرب، قطر، اردن اور عرب امارات میں کون سے جمہوریت ہے، آل سعود اگر جمہوریت کے اتنے ہی حامی ہیں تو مصر میں منتخب حکومت کی مخالفت کیوں کی، افسوس کہ اسلام کے خلاف امریکہ اور اسرائیل پلاننگ کرتے ہیں، سعودی عرب وسائل فراہم کر تا ہے، اور یہ دہشت گرد ان کے ایجنٹ کا کردار ادا کرتے ہیں۔ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ وطن کے دفاع کے لیے پاک فوج، پولیس، صحافی، علماء، شعراء، انجینئرز، ڈاکٹرز اور قوم کے ہر اس فرد کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، ہمارا خصوصی سلام ہو شہید ملت شہید علامہ عارف حسین الحسینی کو کہ جنہوں نے اپنے پاک خون سے اس شجر کی آبیاری کی۔ دفاع وطن کنونشن کے شرکاء شہید عارف حسینی سمیت تمام شہداء سے تجدید عہد کرتے ہیں کہ اس وطن کے دفاع کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے سے بھی گریز نہیں کر یں گے۔ انہوں نے کہا کہ ولی بابر سمیت ملک کے دفاع کے لیے صحافیوں نے بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، انہو ں نے میڈیا مالکان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ صحافیوں کے حقوق پامال نہ کریں اور ویج ایوارڈ کا جلد از جلد نفاذ کریں۔
 
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات مسائل کا حل نہیں ہیں، مسائل کا حل قاتلوں سے قصاص لینے میں ہے، ڈی آئی خان جیل واقعے کے اصل مجرم وہ سول اور وردی والی انتظامیہ ہے، جس نے اس خیانت پر خاموشی اختیار کی، دفاع وطن کا مطلب یہ ہے کہ وطن کے باوفا بیٹے مادر وطن کے دفاع کے لئے میدان میں حاضر ہوں، ہمیں ہرحال میں دہشتگردوں کا راستہ روکنا ہے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے۔ علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ نواز حکومت طالبان سے مذاکرات کا ڈرامہ بند کرے، یہ ملک عوام کا ہے کسی، جاگیر دار یا وڈیرے کا نہیں۔
خبر کا کوڈ : 299899
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش