0
Monday 9 Sep 2013 18:05
کیمیائی ہتھیار باغی دہشتگردوں نے استعمال کئے

امریکی جارحیت کی صورت میں شامی اتحادی امریکہ پر حملہ کر دینگے، بشار الاسد

امریکی جارحیت کی صورت میں شامی اتحادی امریکہ پر حملہ کر دینگے، بشار الاسد
اسلام ٹائمز۔ شام کے صدر بشار الاسد نے ایک بار پھر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی شدت سے تردید کی ہے۔ انہوں نے امریکہ کے ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال مغرب کے حمایت یافتہ باغی دہشت گرد گروہوں نے کیا ہے اور ان گروہوں نے ہی ملک کی نہتے عوام کا قتل عام کیا ہے جبکہ امریکہ، اس موضوع کو ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرکے شامی حکومت کے خلاف اور دہشت گرد گروہوں کے مفاد میں اور اس ملک میں فوجی مداخلت کے امکان کی راہ ہموار کر رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ امریکہ کی طرف سے علاقے میں ایک اور جنگ کا تجربہ، امریکی عوام کے لئے اچھا نہیں ہوگا۔ بشار الاسد نے کہا کہ شام پر ممکنہ حملے کا مقصد، فوج اور دہشت گرد گروہوں کے درمیان توازن قائم کرنا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ شام میں حکومت کے خلاف ایسے مسّلح دہشتگرد گروہ برسرپیکار ہیں کہ جنکا تعلق مختلف بیرونی ملکوں سے ہے اور جنھیں علاقے کے بعض عرب اور اسی طرح امریکہ سمیت بعض یورپی ملکوں کی ہمہ جہتی حمایت حاصل ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ امریکہ کے پاس کیمیائی ہتھیاروں سے متعلق کوئی ثبوت نہیں، اگر حملہ ہوا تو شام کے اتحادی امریکہ کے خلاف کارروائی کریں گے۔ شام کے صدر بشار الاسد نے دمشق کے نواح میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تردید کرتے ہوئے کہا اوباما انتظامیہ کے پاس کیمیائی ہتھیاروں کے بارے میں کوئی ثبوت ہیں تو وہ سامنے لائے۔ انہوں نے کہا اگر امریکہ نے شام پر فوجی کارروائی کی تو شامی اتحادی امریکا پر حملہ کر دیں گے۔ امریکی صدر باراک اوباما کل کیپیٹل ہل میں اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے اور انہیں شام پر ممکنہ کارروائی کیلئے راضی کریں گے۔ ادھر کانگریس کے ارکان آج پہلے اجلاس میں شام پر ممکنہ حملے کے بارے میں بحث کریں گے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے یورپ کے دورے کے دوران شام پر ممکنہ فوجی کارروائی کے لیے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 300175
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش