0
Monday 2 Sep 2013 12:48

شام ہر طرح کی غیر ملکی جارحیت کا مقابلہ کرنیکی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، بشار الاسد

شام ہر طرح کی غیر ملکی جارحیت کا مقابلہ کرنیکی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے، بشار الاسد
اسلام ٹائمز۔ شام کے صدر بشار الاسد کا کہنا ہے کہ ان کا ملک دو سال سے زیادہ عرصے سے داخلی دہشتگردی کا مقابلہ کر رہا ہے، اور اپنے ان تجربات کی بدولت شام کسی بھی غیر ملکی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی مکمل صلاحیت حاصل کرچکا ہے۔ شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا کے مطابق بشار الاسد نے ان خیالات کا اظہار یکم ستمبر کو دمشق میں ایران کی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علاوالدین بروجردی کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں کیا۔ شامی صدر کا کہنا تھا کہ شام کسی بھی قسم کی غیر ملکی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، کیونکہ ہم ہر روز اپنے ملک میں غیر ملکی حمایت یافتہ دہشتگردوں کے ساتھ مقابلے میں مصروف ہیں۔ بشار الاسد نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ امریکی دھمکیوں سے دمشق کے دہشتگردی کے خلاف سخت موقف اور اس کے مکمل خاتمے کے عزم میں کوئی خلل ایجاد نہیں ہوگا۔ شامی صدر نے یادآوری کرواتے ہوئے کہا کہ شام اپنی یکے بعد دیگر حاصل ہونے والی کامیابیوں کا سلسلہ جاری رکھے گا، اور ان کامیابیوں کے نتیجے میں پورے ملک میں امن و استحکام برقرار کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔

شامی صدر بشار الاسد نے ان خیالات کا اظہار امریکی صدر باراک اوباما کے اس اعلان کے ایک روز بعد میں کیا ہے، جس میں باراک اوباما نے کہا تھا کہ وہ شام پر حملے کے لئے امریکی کانگریس کی منظوری حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور کانگریس کی نو ستمبر کو ختم ہونے والے تعطیلات کے بعد شام پر حملے کی اجازت حاصل کرلے گا۔ ادھر شام کے نائب وزیر خارجہ فیصل مقداد نے کہا ہے کہ اوباما اپنی تقریر کے دوران واضح طور پر مردد، ناامید اور پریشان حال لگ رہا تھا۔
واضح رہے کہ شام پر فوجی حملے کے مطالبے میں اس وقت سے اضافہ ہوگیا ہے جب 21 اگست کو شامی حکومت کے مخالف اتحاد نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ شام کی سرکاری سکیورٹی فورسز نے دمشق کے اطراف میں عین ترم، زملکا اور جوبر کے علاقوں کو کیمیائی ہتھیاروں کا نشانہ بنایا ہے، جس سے ہزاروں لوگ ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔ شامی باغیوں کے اس دعوے کے بعد امریکہ اور اس کے بعض اتحادی ممالک نے تیزی سے شام کے ساتھ جنگ کے لئے منفی پروپیگنڈے کا آغاز کر دیا ہے، جبکہ دمشق ہمیشہ سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے دعوے کو رد کرتا آیا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیشن کے سربراہ علاءالدین بروجردی نے دمشق میں شام کے صدر بشار اسد سے ملاقات کی ہے۔ علاءالدین بروجردی نے صدر بشار الاسد کے ساتھ ملاقات میں شام کے حالات اور دشمنوں کے جارحانہ عزائم کا جائزہ لیا۔ بروجردی نے تہران سے روانہ ہوتے وقت کہا تھا کہ شام پر امریکہ کی جارحیت کے بھیانک نتائج صرف شام تک ہی محدود نہیں رہیں گے۔ واضح رہے ایران کے سول اور فوجی حکام نے خبردار کیا ہےکہ شام پر امریکہ کی جارحیت سے پورے علاقے میں آگ لگ جائے گی اور یہ آگ ان لوگوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لے گی جو اس کا سبب بن رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 297745
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش