0
Sunday 4 Jul 2010 13:27

افغان جنگ آسان نہیں،آنیوالے دن انتہائی سخت ہونگے،جنرل پیٹریاس

افغان جنگ آسان نہیں،آنیوالے دن انتہائی سخت ہونگے،جنرل پیٹریاس
کابل:اسلام ٹائمز-روزنامہ جسارت کے مطابق امریکی کمانڈر جنرل برائے افغانستان جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے کہا ہے کہ افغان جنگ آسان نہیں،آنے والے دن انتہائی سخت ہوں گے،کامیابی کیلئے اتحاد کی ضرورت ہے۔ناٹو سربراہ نے کہا کہ جب تک افغانستان بالکل محفوظ نہیں ہو جاتا وہاں قیام کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق کابل میں امریکی سفارت خانے میں امریکا کی آزادی کی تقریب میں شریک 17سو مہمانوں سے خطاب کرتے ہوئے جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے خبردار کیا کہ افغانستان میں آنے والے دن بہت سخت ہوں گے،افغان جنگ آسان نہیں۔جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے طالبان کے خلاف تقریباً 9برس سے جاری جنگ کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششوں کی اپیل کی۔ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں سویلین انتظامیہ،افغان فوج اور بین الاقوامی اتحادی ایک ٹیم کا حصہ ہیں۔مشکل جنگ میں مشترکہ کوششوں کے ذریعے ہی پیش رفت کی جاسکتی ہے۔جنرل پیٹریاس کا کہنا تھا کہ افغان مشن کی کامیابی کیلئے باہمی تعاون لازم ہے۔یہ ایک مشکل مشن ہے اور اس میں کچھ بھی آسان نہیں۔
علاوہ ازیں جنرل ڈیوڈ پیٹریاس نے افغانستان میں اتحادی فوج کے سربراہ کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔جنرل ڈیوڈ پیٹریاس برسلز سے افغانستان پہنچے،جہاں انہوں نے اتحادی ممالک کے ایک لاکھ 40 ہزار فوجیوں کی قیادت سنبھالی۔
ادھر طالبان نے حکومتی جاسوس ہونے کے الزام میں خوست سے اغواء کیے گئے 7 افراد کو ہلاک کر دیا ہے۔جنوبی افغانستان میں طالبان کے حملے میں ایک برطانوی فوجی مارا گیا۔جس کا تعلق رائل میرین فورس سے تھا۔افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ یو ایس ایڈ کے دفتر پر حملے میں کرائے کی فوج ملوث ہے،جو افغان عوام کا مستقبل تباہ کرنا چاہتی ہے۔ 
دوسری جانب افغانستان میں اقوام متحدہ کے اعلیٰ عہدیدار اسٹیفن ڈی اسٹورا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ طالبان اب یہ جان چکے ہیں کہ وہ امریکا اور اس کے اتحادیوں کے خلاف یہ جنگ کبھی نہیں جیت سکتے اور نہ ہی افغان عوام انہیں کسی صورت قبول کریں گے،لہٰذا وہ اس بات میں دلچسپی لے رہے ہیں کہ کوئی سیاسی حل تلاش کیا جائے۔
جنرل پیٹریاس امریکی و اتحادی افواج کی کمان آج سے سنبھالیں گے
جنگ نیوز کے مطابق جنرل ڈیوڈ پیٹریاس افغانستان میں امریکی اور اتحادی فورسز کے نئے کمانڈر کی حیثیت سے باقاعدہ ذمہ داری آج نیٹو ہیڈکوارٹرز میں ہونے والی ایک تقریب میں سنبھالیں گے۔گزشتہ روز انہوں نے حکام سے رابطوں کا آغاز کیا اور کابل میں افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کی۔کابل میں نیٹو ہیڈ کوارٹرز کی تقریب میں پیٹریاس عسکریت پسندوں سے لڑنے والی ایک لاکھ چالیس ہزار امریکی اور اتحادی فوج کی کمان ہاتھوں میں لیں گے۔تقریب میں نیٹو کی انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس فورس ایساف میں شامل تمام سینتالیس ممالک کی نمائندگی ہو گی۔اس اجتماع کی صدارت جوائنٹ فورسز کمان کے کمانڈر جنرل Egon Ramms کریں گے۔ 
پیٹریاس میک کرسٹل کی جگہ نئی ذمہ داری سنبھالنے کیلئے جمعے کو کابل پہنچے تھے۔ انہوں نے اپنی مصروفیات کا آغاز ہفتے کو کابل میں امریکی سفارتخانے میں امریکا کے یوم آزادی کے سلسلے میں ایک استقبالیے میں شرکت کر کے کیا۔تقریب سے خطاب میں انہوں نے خبردار کیا کہ افغانستان میں مشن سخت ہے۔جس سے نمٹنے کیلئے اتحاد ضروری ہے۔جنرل پیٹریاس نے کابل میں صدر کرزئی سے بھی ملاقات کی،اور دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔
خبر کا کوڈ : 30023
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش