0
Tuesday 24 Sep 2013 07:28

دہشت گرد کی گرفتاری سے ثابت ہو چکا، جمعیت تخریب کاروں کو پناہ دیتی ہے، ترجمان پنجاب یونیورسٹی

دہشت گرد کی گرفتاری سے ثابت ہو چکا، جمعیت تخریب کاروں کو پناہ دیتی ہے، ترجمان پنجاب یونیورسٹی
اسلام ٹائمز۔ پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان نے اسلامی جمعیت طلباء کی پریس کانفرنس کے جواب میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ انتظامیہ کی کارکردگی کا نہیں بلکہ مشتبہ دہشت گرد کا اسلامی جمعیت طلباء کے ناظم کے کمرے سے گرفتار ہونا ہے اور معاشرے میں جو تاثر پایا جاتا ہے کہ جمعیت کے چند عناصر کے تانے بانے دہشت گردوں کے ساتھ ملتے ہیں وہ اس گرفتاری سے ثابت ہو چکا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کوغنڈہ عناصر سے پاک کرنے کے لئے اسلامی جمعیت طلباء کے غنڈوں کے خلاف 75 سے زائد درج کرائی گئی ایف آئی آرز پر کارروائی کی جانی چاہئے۔ 

ترجمان نے استفسار کیا کہ فاروق حمید نے ہاسٹل نمبر 3 کے کمرہ نمبر 114 پر ناجائز قبضہ کر رکھا تھا۔ اسلامی جمعیت طلبہ بتائے کہ کس شعبے کا طالب علم ہے؟ ترجمان نے کہا کہ فاروق حمید انگریزی ڈیپارٹمنٹ میں ڈپلومہ کا طالبعلم تھا اور ڈپلومے کے طالب علم کو ہاسٹل میں کمرہ نہیں ملتا جبکہ اس کا ڈپلومہ بھی ختم ہو چکا ہے۔ 

ترجمان نے کہا کہ گزشتہ دنوں یونیورسٹی کے چوکیدار اور اسٹیٹ آفسیر کو 20 سے زائد ہاکی بردار غنڈوں کے نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ فاروق حمید کے کمرے کو ڈبل لاک کیا گیا مگر جمعیت نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے تالے توڑ ڈالے۔ اسلام کا نام لینے کی دعویدار جمعیت کے غنڈے ملازمین پر تشدد کرتے ہیں اور اساتذہ کو گالیاں دیتے ہیں۔ خواتین اساتذہ کا بھی احترام نہیں کرتے۔ 

پنجاب یونیورسٹی کے ترجمان نے کہا کہ آپریشن کی ضرورت ان عناصر کے خلاف ہے، جنھوں نے ہاسٹلز میں ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمعیت طلباء خود غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے اور ایسے عناصر کو پناہ دیتی ہے جو پاکستان میں تخریب کاری میں ملوث ہیں اور اب یہ ثابت ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب یونیورسٹی وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران کی قیادت میں تمام شعبوں میں کئی گناہ ترقی کر چکی ہے اور انہیں یہ اچھی طرح معلوم ہے۔ یونیورسٹی کی علمی ترقی اور طلباء کی بہتر نشوونما کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ جمعیت کی غنڈہ گردی ہے۔
خبر کا کوڈ : 304718
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش