0
Wednesday 2 Oct 2013 21:50

الخلیل میں ایک اور یہودی بستی کی تعمیر کا اسرائیلی منصوبہ

الخلیل میں ایک اور یہودی بستی کی تعمیر کا اسرائیلی منصوبہ
اسلام ٹائمز۔ انسانی حقوق کے لئے سرگرم گروپ "پیس نائو" کے مطابق اسرائیلی حکام قدیم الخلیل میں الرجبی خاندان کی ملکیتی 4000 سکوائر میٹر زمین پر ایک نئی یہودی بستی تعمیر کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اسرائیلی گروپ کا کہنا ہے کہ "یہ یہودی بستی 1980ء کے بعد سے الخلیل میں بنائی جانے والی پہلی بستی ہوگی اور اس کے الخلیل کے رہائشی فلسطینیوں پر تباہ کن اثرات ہوں گے۔" گروپ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کا ارادہ ہے کہ وہ الخلیل کے قلب میں ایک نئی یہودی بستی کی تعمیر کرے اور یہ منصوبے آںے والے دنوں یا ہفتوں میں شروع ہوجائیں گے۔ نیتن یاہو نے اس منصوبے کو شروع کرنے کا ارادہ پچھلے ہفتے ظاہر کیا تھا۔ گروپ نے بتایا کہ مذکورہ جگہ پر ایک بڑی بلڈنگ ہے جو کہ الخلیل کے علاقے میں موجود ہے اور مسجد ابراہیمی اور کیریت ارباء کو ملانے والی سڑک پر موجود ہے۔ یہودی آبادکار کافی دیر سے اس جگہ کو قبضے میں لینے کی ترغیب دیتے رہے ہیں۔ اور اس کا صرف یہی مقصد ہے کہ دو یہودی بستیوں کے درمیان موجود راستے پر اسرائیلی قبضہ ہوسکے۔
خبر کا کوڈ : 307616
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش