0
Thursday 10 Oct 2013 20:33

پرویز مشرف اکبر بگٹی قتل کیس میں رہائی کے بعد غازی عبدالرشید قتل کیس میں گرفتار

پرویز مشرف اکبر بگٹی قتل کیس میں رہائی کے بعد غازی عبدالرشید قتل کیس میں گرفتار
اسلام ٹائمز۔ سابق صدر پرویز مشرف کو ضمانت پر رہائی کی روبکار سپریم کورٹ سے جاری ہونے کے کچھ ہی دیر بعد غازی عبدالرشید قتل کیس میں گرفتار کر لیا گیا۔ اکبر بگٹی کیس میں ضمانت کے باوجود انکی رہائی ممکن نہیں ہوسکی۔ سپریم کورٹ کے ڈپٹی رجسٹرار خالد نسیم نے دس دس لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے قبول کرتے ہوئے پرویز مشرف کی رہائی کی روبکار جاری کرنے کا حکم دیا۔ روبکار سپریم کورٹ کے خصوصی ہرکارے ندیم خان کے ذریعے سب جیل چک شہزاد کے عملے کو پہنچا دی گئی، جس کی ایک نقل سپرنٹنڈنٹ جیل اڈیالہ کو بھی ارسال کی گئی۔ پرویز مشرف کے ضمانتی مچلکے ابراہیم ستی یڈووکیٹ نے ڈپٹی رجسٹرار کے پاس جمع کرائے۔ سابق صدر کے ضامن کے طور پر حنیف سید اور ممتاز حسین نامی افراد بھی ڈپٹی رجسٹرار کے روبرو پیش ہوئے۔
سپریم کورٹ نے بدھ کو 10، 10 لاکھ روپے کے دو مچلکوں کے عوض پرویز مشرف کی ضمانت پر رہائی کا حکم دیا تھا۔ ضامنوں نے یہ رقم نقد عدالت میں جمع کرائی۔ تاہم بگٹی قتل کیس میں ضمانت پر رہائی کا حکم اور روبکار سب جیل پہنچنے کے بعد اسلام آباد پولیس نے سابق صدر کو لال مسجد آپریشن کے دوران غازی عبدالرشید اور ان کی والدہ کے قتل کے مقدمہ میں گرفتار کرلیا۔ ایس ایس پی ڈاکٹر رضوان اور ایس ایچ او آبپارہ قاسم نیازی نے چک شہزاد سب جیل میں سابق صدر سے پوچھ گچھ بھی کی۔ ججز نظربندی کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ سے ضمانت کے باوجود مچلکے ابھی تک جمع نہیں کرائے گئے، جو پرویز مشرف کی رہائی میں رکاوٹ ہیں۔

خبر کا کوڈ : 310096
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش