0
Friday 11 Oct 2013 15:56

فاٹا میں ترقیاتی کاموں کے نام پر اربوں روپے ہڑپ کیے جارہے ہیں، قادر بلوچ

فاٹا میں ترقیاتی کاموں کے نام پر اربوں روپے ہڑپ کیے جارہے ہیں، قادر بلوچ
 اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے ریاستیں و سرحدی امور لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ نے انکشاف کیاہے کہ غیرملکی ڈونرزکاکہناہے کہ کئی ارب ڈالرفاٹامیںترقیاتی منصوبوں کیلیے فراہم کیے گئے لیکن قبائلی علاقوں میں کچھ بھی خرچ نہیں ہوا، این جی اوز اور ٹھیکیدارملی بھگت سے اربوں روپوں کی کرپشن میں ملوث ہیں۔انھوں نے فنڈکے اجرا پرمشاورت کامطالبہ کیا، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سیفران کااجلاس چیئرمین کمیٹی صالح شاہ کی صدارت میںپارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ کمیٹی کے چیئرمین صالح شاہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ فاٹا سیکریٹریٹ حکام سے قبائلی علاقوں میں جاری تمام منصوبوں کی رپورٹس طلب کی گئی تھیں مگرصرف خیبرایجنسی کے بارے میں رپورٹ فراہم کی گئی،اس موقع پرسیکریٹری فاٹاظاہرشاہ نے کمیٹی کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ 18 فروری کوپولٹیکل ایجنٹ کے آفس کے باہردہشتگردوں نے حملہ کیاتھاجس میں تمام ریکارڈتباہ ہوگیا، ریکارڈ دوبارہ مرتب کررہے ہیں، قبائلی علاقوں میں ایف ایف ایس پی کے تحت منصوبے 2008 میں شروع ہوئے جو2014میں مکمل ہوںگے اب تک 276 ترقیاتی اسکیمیں مکمل ہوگئی ہیں جبکہ مزید 67 اسکیمیں مارچ 2014تک مکمل ہوجائیںگی۔ چیئرمین کمیٹی صالح شاہ نے کہاکہ ترقیاتی کام زمین پر نظرنہیں آتے ٹھیکیداربرطانیہ میں بیٹھ کریہاں ٹھیکہ حاصل کررہے ہیں۔ 

ہلال الرحمن نے کہا کہ یکایک سکول کیلئے 70لاکھ روپے منظورکیے گئے مگرزمین پرتعلیمی ادارے نظرنہیں آتے۔ وفاقی وزیرعبدالقادربلوچ نے کہاکہ ہم نے فاٹامیں ترقیاتی منصوبوں کیلیے اربوں ڈالر بجھوائے تاہم فاٹامیں ترقیاتی منصوبے نظر نہیں آتے۔ انھوں نے تجویزدی کہ بجٹ کی منظوری سے قبل علاقے کے منتخب ارکان کمیٹی سے منصوبوںکے حوالے سے مشاورت کی جائے اس طرح ترقیاتی کاموں کو بہتر بنایا جاسکتاہے۔ ہلال الرحمن نے کہاکہ قبائلی علاقوں میں جاری منصوبوں کاآڈٹ ہوناچاہیے جس پرسیکریٹری فاٹاسیکرٹریٹ ظاہرشاہ نے کہاکہ ہم قبائلی علاقوں میں غیرملکی این جی اوزکی طرف سے شروع کیے گئے منصوبوں کا آڈٹ نہیں کرسکتے،ان منصوبوں کے ڈونرزکاکہناہے کہ منصوبوں کی تکمیل پرمنصوبوںکاآڈٹ کرایا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 310298
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش