0
Thursday 10 Oct 2013 21:37

انسداد دہشتگردی کا ترمیمی آرڈیننس 2013ء جاری، الیکٹرانک اور فرانزک شہادتیں قابل قبول قرار

انسداد دہشتگردی کا ترمیمی آرڈیننس 2013ء جاری، الیکٹرانک اور فرانزک شہادتیں قابل قبول قرار
اسلام ٹائمز۔ صدر مملکت نے انسداد دہشتگردی کا ترمیمی آرڈیننس 2013ء جاری کر دیا ہے، جو فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔ ٹارگٹ کلنگ، اغواء برائے تاوان اور بھتہ خوری کو دہشتگردی قرار دے دیا گیا، مقدمات جلد نمٹانے کے علاوہ دہشتگردی کے شبہ میں گرفتار افراد کو تین ماہ تک قید رکھا جاسکے گا، ترمیمی آرڈینس کے تحت سکیورٹی سے متعلق سویلین اور فوجی ادارے ٹارگٹ کلنگ، اغواء برائے تاوان اور بھتہ خوری کی شکایت پر ملزمان کو گرفتار کرسکیں گے۔ تفتیش کیلئے گرفتار افراد کو 90 دن بند رکھا جاسکے گا، ملکی سلامتی اور دفاع کیلئے خطرے کی صورت میں مشتبہ افراد بھی پکڑے جاسکیں گے۔ مقدمات جلد نمٹائے جائیں گے۔ دہشتگردی کے مقدمات کی ویڈیو لنک کے ذریعے جیل میں سماعت کی جاسکے گی، جیل میں موبائل تک رسائی پر مکمل پابندی ہوگی، الیکٹرانک اور فرانزک ذرائع سے حاصل ہونے والی شہادتیں قابل قبول ہوں گی، دہشت گردی کے کیسز کی سماعت کرنے والے ججز اور گواہوں کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔ آرڈیننس کے تحت دہشتگردی کے مقدمات ایک سے دوسرے صوبے میں منتقل کرنے کی اجازت ہوگی۔ انسداد دہشتگردی عدالت 30 دن میں کیس کا فیصلہ سنائے گی۔ 30 دن کے دوران تفتیشی افسر چالان پیش کا پابند ہوگا، اگر تفتشی افسر ناکام رہا تو عبوری چالان کے لئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی جائے گی۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق صدر ممنون حسین نے انسداد دہشتگردی کے ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دے دی ہے۔ اس ترمیمی آرڈیننس کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم متعلقہ مقدمات کے عبوری چالان جمع کرائے گی، جبکہ الیکٹرانک ڈیوائسسز کے شواہد کو بطور شہادت بھی قبول کیا جائیگا، مزید برآں انسداد دہشتگردی کے کیسز کا ویڈیو لنک کے ذریعے ٹرائل ممکن ہوسکے گا، آرڈیننس کے مطابق ججز، گواہوں اور پراسیکیوٹرز کے تحفظ کیلئے حفاظتی شیلڈ فراہم کی جائے گی، انسداددہشتگردی کیسز کو ملک کے کسی بھی حصے میں منتقل کیا جاسکے گا، ملک بھر کی جیلوں میں موبائل فون اور الیکٹرانک آلات پر مکمل پابندی ہوگی، ترمیمی آرڈی نینس کے تحت جیلوں میں موبائل فون اور دیگر آلات کو بند کرنے کیلئے موثر جیمرز لگائے جائینگے، تفتیشی افسر نے 30 دن میں چالان پیش نہ کیا تو تحقیقاتی ٹیم بنا دی جائیگی، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم متعلقہ مقدمات کے عبوری چالان جمع کرائے گی۔
خبر کا کوڈ : 310110
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش