0
Thursday 24 Oct 2013 23:08

دین کو سیاست سے جدا کرنا اور مختلف ازمز کو ماننا تکمیل دین پرعملی اعتراض کے مترادف ہے، آغا علی رضوی

دین کو سیاست سے جدا کرنا اور مختلف ازمز کو ماننا تکمیل دین پرعملی اعتراض کے مترادف ہے، آغا علی رضوی
اسلام ٹائمز۔ غدیر اتمام و تکمیل دین کا نام ہے، غدیر امت پر دین کی طرف سے اتمام حجت کا نام ہے، غدیر اعلان غلبہ اسلام ہے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن علامہ آغا علی رضوی نے روندو طورمک میں جشن عید غدیر کے جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حضور اکرم (ص) نے اپنے آخری حج کے موقع پر لاکھوں حجاج کو غدیر کے مقام پر روک کر علی (ع) کی ولایت کا اعلان حکم خدا کی بجا آوری کرتے ہوئے فرمایا اور امت پر حضور نبی کریم (ص) نے اتمام حجت کر دیا۔ اب امت کے لیے ضروری ہے کہ علی کی ولایت کو تمام تر معنوں میں لیں اور اسلام کی تکمیل و اتمام کو عملی طور پر قبول کریں۔ انہوں نے کہا کہ غدیر کوئی جذباتی محافل و مجالس کے انعقاد کا روز نہیں بلکہ ولایت انبیاء و آئمہ کو قبول کرنے اور نظام ولایت کے لیے عملی جدوجہد کرنے کا دن ہے۔

علامہ آغا علی رضوی نے اپنے خطاب میں کہا کہ غدیر کا تقاضا ہے کہ امت اپنے تمام تر معاملات خواہ وہ سیاسی ہو یا اخلاقی، معاشی ہو یا معاشرتی، سماجی ہو یا سیاسی دین کے تعین کردہ اصول کے مطابق طے کریں۔ دین اسلام کو اسی صورت میں کامل دین کہا جا سکتا ہے کہ یہ تمام تر شعبہ ہائے زندگی پر محیط ہو۔ جلوت اور خلوت، انفرادی و اجتماعی، غرض انسان کا ایک لمحہ اور ایک عمل ایسا نہ ہو جس کی رہنمائی دین نہ کرے۔ اسلام کے مکمل ضابطہ حیات پر یقین کرنے والے دراصل پیغام غدیر پر پابند طبقہ ہے، جبکہ سیاست، معیشت، معاشرت وغیرہ کو دین سے جدا کرنے والے عملی طور پر منکر غدیر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام میں کسی قسم کی نقص نہیں اور کامل ترین دین ہے۔ اس دین کے ہوتے ہوئے کسی قسم کی ازم اور مغربی نظاموں کو نجات دہندہ سمجھنا اور رجوع کرنا غدیر سے روگردانی یعنی دین کے کامل ہونے پر اعتراض کے مترادف ہے۔
خبر کا کوڈ : 313932
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش