0
Saturday 23 Nov 2013 20:03

دہشتگرد ٹولہ عالمی سامراج کی ایماء پر پاکستان کو عراق اور شام بنانا چاہتا ہے، شیعہ سنی علمائے کرام

دہشتگرد ٹولہ عالمی سامراج کی ایماء پر پاکستان کو عراق اور شام بنانا چاہتا ہے، شیعہ سنی علمائے کرام
اسلام ٹائمز۔ مجلس و حدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل اور مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا ہے کہ یہ بات ملک کے 18 کروڑ عوام پر روزِ روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ اس ملک میں فرقہ وارانہ فساد کا سرے سے وجود نہیں ہے بلکہ ایک دہشتگرد ٹولہ عالمی سامراج کے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کو بھی عراق اور شام بنانا چاہتا ہے۔ انچولی کا دھماکہ سازش شیعہ سنی فسادات کرانے کی سازش تھی مگر کراچی کے باشعور عوام نے اپنے اتحاد سے اس خوفناک سازش کو ناکام بنادیا۔ پاکستان میں شیعہ اور سنیوں کے خلاف جتنی بھی دہشتگردی ہو رہی ہے وہ حکومت کی سرپرستی میں ہو رہی ہے۔ ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں حکومت میں شامل رانا ثناء اللہ جیسی بھیڑوں کو فی الفور باہر نکالا جائے اداروں کی تطہیر کی جائے اور میڈیا سے بھی اپیل کرتے ہیں کے وہ کالعدم جماعتوں کے دہشتگردوں اور رہنماوں کو میڈیا کا سہارا فراہم نہ کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو انچولی میں گذشتہ روز ہونے والے دھماکوں کے جائے وقوعہ کے دورے کے موقع پر یریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین سندھ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی، ملی یکجہتی کونسل سندھ کے قائم مقام صدر علامہ قاضی احمد نورانی، علامہ شوکت مغل، عوامی مسلم لیگ کے رہنما محفوظ یار خان، جعفریہ الائنس کے رہنما شبر رضا، مرکزی تنظیم عزا کے صدر سلمان مجتبیٰ، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے مرکزی محرک مرزا یوسف حسین، علامہ دیدار جلبانی، علی حسین نقوی، علامہ علی انور جعفری ،تصور نقوی ایڈوکیٹ سمیت دیگر نے شر کت کی۔

علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ ایک بار پھر شیطان کے کارندوں نے ہمارے شہر کو خون میں نہلادیا اور بے گناہ افراد کو بزدلانہ حملے میں شہید کردیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اُسی جگہ بیٹھ کر یہ پریس کانفرنس کر رہے ہیں جہاں دہشت گردوں کے ہاتھوں سنی اور شیعہ بھائیوں کا خون بہایا گیا۔ سب سے پہلے میں تمام شہداء کے لواحقین کو تعزیت پیش کرتا ہوں ان شہداء میں ہمارے ایک صحافی بھائی بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ بات پورے پاکستان پر روزِ روشن کی طرح عیاں ہو چکی ہے کہ اس ملک میں فرقہ وارانہ فساد کا سرے سے وجود نہیں ہے بلکہ ایک دہشتگرد ٹولہ عالمی سامراج کے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کو بھی عراق اور شام بنانا چاہتا ہے اور سانحہ راولپنڈی کے حقائق جوں جوں سامنے آئیں گے اس بات کی تصدیق ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انچولی کا دھماکہ بھی یہی سازش تھی مگر کراچی کے باشعور عوام نے اپنے اتحاد سے اس خوفناک سازش کو ناکام بنادیا۔ علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ سانحہ راوالپنڈی کے بعد فوراً ایک گروہ نے سارا زور اس بات پر لگا دیا کہ کسی بھی طرح عزاداری اور میلاد کے جلوسوں کو بند کر دیا جائے، یہ کتنی حیرت کی بات ہے کہ جو لوگ سال کے 365 دن دھرنے، جلوس، ریلیاں اور یوم احتجاج مناتے ہیں انہیں صرف محرم اور ربیع الاول کی جلوسوں سے ہی کیوں دشمنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک کالعدم ٹولہ جو مختلف ایام کا سہارا لے کر خود عام تعطیل کا مطالبہ کرتا ہے وہ 9 اور 10 محرم کی چھٹی منسوخ کرنے کی بات کیوں کرتا ہے۔ ہم سلام پیش کرتے ہیں اپنے اہلسنت کے علما، اکابرین اور عوام کو جنہوں نے اس ملت اور ملک کو بچانے میں آج اپنا تاریخ کردار ادا کیا اور کھل کر دہشتگردوں سے برات کا اعلان کیا۔ اس موقع پر دیگر مقررین نے کہا کہ ہم حکومت اور اس میں بیٹھے ہوئے دہشتگردوں کے سرپرستوں کا بتا دینا چاہتے ہیں پاکستان میں شیعہ اور سنیوں کے خلاف جتنی بھی دہشتگردی ہو رہی ہے وہ حکومت کی سرپرستی میں ہو رہی ہے۔ دہشتگردوں کو جیلیں توڑ کر فرار کیا جارہا ہے عدم ثبوت کا بہانا بنا کر سینکڑوں بے گناہوں کے قاتلوں کو عدالت سے آزاد کرایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دہشت گرد اس لیے آزادی سے قتل و غارت گیری کر رہے ہیں کہ کچھ سیاسی اور مذہبی جماعتیں چھتری فراہم کررہی ہیں، دہشتگردوں کو شہید اور پاک فوج کے جوانوں کو اور بے گناہ مرد عورتوں اور بچوں کو ہلاکت کا عنوان دے رہے ہیں۔

رہنماؤں نے کہا کہ جب تک پوری قوم الیکٹرنک اور پرنٹ میڈیا سمیت ان دہشتگردوں کے مقابلے میں متحد نہیں ہوگی بے گناہوں کا خون بہتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام سیاسی مذہبی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کے کھل کر دہشت گردوں کی مخالفت و مذمت کریں اور ڈھکے چھپے الفاط میں ان کے جرائم پر پردہ ڈالنے کی کوشش نہ کریں اور ہمیں امید ہے تمام سیاسی جماعتیں سانحہ راولپنڈی کی طرح کراچی کے مظلوم شہداء کے لیے بھی اسی طرح آواز اٹھائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں رینجرز اور پولیس کی جانب سے جاری آپریشن کے باوجود دہشتگردی کی کاروائیاں ان کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ ہم اہلسنت اور شیعہ عوام سے پر امن رہنے کی اپیل کرتے ہیں حالات جیسے بھی ہوں، ہمیں مل کر ان کا سامنا کرنا ہوگا۔

رہنماؤں نے کہا کہ ہم حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں حکومت میں شامل رانا ثناء اللہ جیسی بھیڑوں کو فی الفور باہر نکالا جائے، اداروں کی تطہیر کی جائے اور میڈیا سے بھی اپیل کرتے ہیں کے وہ کالعدم جماعتوں کے دہشتگردوں اور رہنماؤں کو میڈیا کا سہارا فراہم نہ کریں۔ ہم ایک بار پھر اپنے اہلسنت بھائیوں کو جن کا خون ہمارے خون کے ساتھ ملا ہے، یقین دلاتے ہیں ہر آزمائش میں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں ہم نے مل کر یہ ملک بنایا تھا اور مل کر ہی یہ ملک بچائیں گے۔ اس موقع پر علامہ حسن ظفر نقوی نے بتایا کہ سانحہ انچولی میں 6 افراد شہید ہوئے اور 40 سے زائد افراد زخمی ہیں۔ شہید ہونے والے 3 افراد کی نماز جنازہ ادا ہوچکی ہے جبکہ شہید ہونے والے 2 افرد کی شناخت تاحال نہیں ہو پائی ہے۔
خبر کا کوڈ : 323939
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش