0
Sunday 24 Nov 2013 17:14

گذشتہ تین ماہ سے مسخ شدہ لاشوں کا سلسلہ بند ہو چکا ہے، میر حاصل خان بزنجو

گذشتہ تین ماہ سے مسخ شدہ لاشوں کا سلسلہ بند ہو چکا ہے، میر حاصل خان بزنجو

اسلام ٹائمز۔ نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر حاصل بزنجو نے کہا ہے گذشتہ تین چار ماہ میں بلوچستان کی صوبائی حکومت کی سب سے بڑی کامیابی یہ ہے، کہ گولیوں سے چھلنی لاشیں ملنے کا سلسلہ بند ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری طرف صوبائی حکومت کو علیحدگی پسندوں کو مذاکرات کرنے پر قائل کرنے میں اب تک کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔ میر حاصل بزنجو نے انٹرویو میں اس امید کا اظہار بھی کیا کہ صوبائی حکومت لاپتہ افراد کے مسئلے کو حل کرنے میں جلد کامیابی حاصل کر لے گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کی کوششیں کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے اقتدار سنبھالنے سے پہلے وفاقی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ پر یہ واضح کردیا تھا، کہ بلوچستان کو مسخ شدہ لاشوں، لاپتہ افراد اور متوازی تنظیموں جیسے تین بڑے مسائل کا سامنا ہے اور اگر ان تینوں مسائل کو حل کرنے میں صوبائی حکومت کی مدد نہ کی گئی تو پھر ان کا اقتدار میں آنا بےسود ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور فوج اس بات پر متفق تھی کہ بلوچستان میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ نہ پاکستان، نہ بلوچستان اور نہ ہی فوج کے حق میں ہے۔

میر حاصل بزنجو نے کہا کہ انہیں گذشتہ کل جماعتی کانفرنس، جس میں وزیراعظم کے علاوہ فوج کے سربراہ اور ملک کی باقی قیادت بھی موجود تھی، علیحدگی پسندوں یا شدت پسندوں سے بات کرنے کا اختیار دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان عناصر کو سمجھائیں، کہ وہ ریاست اور آئینِ پاکستان کے اندر رہ کر بلوچ حقوق کے لیے بات کریں۔ نیشنل پارٹی کے سربراہ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اب تک انہیں شدت پسندوں سے مذاکرات شروع کرنے میں کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔ لاپتہ افراد کے معاملے پر لوگوں میں پائی جانے والی مایوسی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ مسخ شدہ لاشوں کا ملنا لاپتہ افراد کے معاملے سے بڑا اور سنگین مسئلہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان لوگوں اور گھرانوں کی اذیت کو سمجھ سکتے ہیں، جن کے عزیز لاپتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جن کی لاشیں مل گئی ہیں انہیں تو صبر آ گیا ہے لیکن جن لوگوں کے بارے میں کچھ علم نہیں وہ مستقل اذیت میں ہیں۔ میر حاصل بزنجو نے کہا وہ اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسے جلد حل کر لیا جائے گا۔

خبر کا کوڈ : 324185
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش