0
Thursday 28 Nov 2013 18:56

ڈرونز گرانا اور نیٹو سپلائی روکنا حکومت کا شرعی و آئینی فریضہ ہے،مفتیان اہل سنت

ڈرونز گرانا اور نیٹو سپلائی روکنا حکومت کا شرعی و آئینی فریضہ ہے،مفتیان اہل سنت
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر 30مفتیانِ اہلسنّت اور جیّد علماء کی طرف سے جاری کیے گئے مشترکہ شرعی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اسلامی ریاست پاکستان کی خودمختاری، سلامتی اور آزادی کے تحفظ کے لیے ڈرونز گرانا اور نیٹو سپلائی روکنا حکومت کا شرعی و آئینی فریضہ ہے کیونکہ امریکہ ڈرون حملوں کی صورت میں پاکستان پر حملہ آور ہو چکا ہے اس لیے عوامی و نجی طور پر نیٹو سپلائی جبراً روکنے سے پیدا ہونے والی انارکی، لاقانونیت اور بد نظمی و بدامنی سے بچنے کے لیے وفاقی حکومت خود سرکاری سطح پر ڈرون حملے بند ہونے تک امریکہ کے ساتھ ہر طرح کا تعاون اور معاونت ختم کرے۔ پاکستان کے ہر شہری اور پاک سرزمین کے چپے چپے کی حفاظت اسلامی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ ریاست نے یہ ذمہ داری پوری نہ کی تو عوامی بے چینی، اضطراب اور غم و غصہ کسی بڑے سانحہ کا سبب بن سکتا ہے۔ شرعی اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت قبائلی علاقوں اور ملک کے دوسرے حصوں میں موجود غیرملکی اور ملکی دہشت گردوں کے خلاف خود کارروائی کرے تاکہ امریکہ یا کسی اور ملک کو پاکستان میں موجود خطرناک دہشت گردوں کی موجودگی کے بہانے بے گناہ افراد کو شہید کرنے کا موقع نہ ملے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاک افغان سرحد کو سیل کر کے افغانستان سے پاکستان اور پاکستان سے افغانستان غیرقانونی آمد و رفت کو روکنا یقینی بنایا جائے۔ حکومت عوام کو ہر طرح کی اندرونی و بیرونی دہشت گردی سے نجات دلانے کے لیے اپنا شرعی و آئینی فریضہ پورا کرے۔ نجی سطح پر لشکر سازی اور مسلح جدوجہد کی کوششوں کو ریاستی طاقت سے کچلا جائے۔ ایسا نہ کیا گیا تو ہر مکتبۂ فکر اور ہر طبقہ اپنی حفاظت آپ کے تحت مسلح ہونے پر مجبور ہو جائے گا،ملک میں قرآن و سنّت کی روشنی میں جزا و سزا کا نظام مضبوط، مؤثر اور متحرک کیا جائے۔ ملک میں عملاً شریعت کا نفاذ ہی بدامنی کو ختم کر سکتا ہے اس لیے حکومت نظامِ مصطفی نافذ کر کے لازمی آئینی تقاضا پورا کرے۔ شرعی اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان میں مداخلت کرنے والے ممالک کو پاک سرزمین پر اپنی پراکسی وارز بند کرنے پر مجبور کیا جائے اور پاکستان میں ہر طرح کی غیرملکی مداخلت کا راستہ بند کیا جائے نیز پاکستان میں موجود سی آئی اے، را، موساد اور دوسری غیرملکی ایجنسیوں کے نیٹ ورکس کا صفایا کیا جائے۔ شرعی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ صحابہ کرام، اہل بیت اطہار، اُمہات المؤمنین، اولیائے کرام اور دوسری مقدس شخصیات کی گستاخیوں پر مبنی مذہبی لٹریچر کو ضبط کر کے تلف کیا جائے اور آئندہ ایسے نفرت آمیز، اشتعال انگیز اور گستاخانہ لٹریچر کی خرید و فروخت کو سخت ترین جرم قرار دیا جائے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت سرکاری خرچے کم کر کے قومی خزانے کو عوامی مسائل کے حل کے لیے استعمال کرے۔ کمر توڑ مہنگائی کو روکنے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تمام تر اپیلوں اور مطالبات کے باوجود امریکہ ڈرون حملوں سے باز نہیں آ رہا اس لیے اب اسلامی ریاست کی خودمختاری کے تحفظ اور عوام کے جان و مال کی حفاظت کے لیے ڈرونز گرانے کے علاوہ کوئی راستہ باقی نہیں بچا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت اس امر کی مجاز نہیں کہ وہ پڑوسی برادر اسلامی ملک افغانستان پر قابض جارح قوتوں کی مدد کرے۔ معاشی تنگ دستی کا خدشہ بھی پاکستان کی کسی حکومت کو امریکی غلامی کی پالیسی کے لیے حجت فراہم نہیں کرتا۔ قومی غیرت اور وقار کا راستہ ہی فلاح و نجات کا راستہ ہے۔ جن مفتیوں اور علماء کی طرف سے شرعی اعلامیہ جاری کیا گیا ہے ان میں شیخ الحدیث علامہ محمد شریف رضوی، مفتی محمد اکبر رضوی، علامہ حامد سرفراز، مفتی محمد سعید رضوی، علامہ عمار سعید سلیمانی، علامہ پیر محمد اطہرالقادری، مفتی محمد یونس رضوی، علامہ شرافت علی، مفتی محمد رمضان جامی، مفتی محمد فاروق القادری، صاحبزادہ مفتی حبیب الرحمن، علامہ باغ علی رضوی، علامہ ارشد جاوید مصطفائی، مفتی فیاض الحسن صابری، مفتی غلام مرتضیٰ مہروی، مفتی محمد اقبال نقشبندی، مفتی محمد شہزاد قادری، مفتی غلام نبی فخری، مفتی غلام محمد چشتی، علامہ فیصل عزیزی، علامہ محمد اشرف گورمانی، مفتی محمد عرفان، علامہ ریاض الدین پیرزادہ، مفتی لیاقت علی رضوی، مفتی محمد عابد رضا قادری، مفتی محمد اظہر سعید، مفتی محمد شعیب منیر، مفتی غلام مجتبیٰ، مفتی اکرام اﷲ شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 325555
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش