0
Thursday 28 Nov 2013 19:06

تعلیمی اداروں میں ناچ گانے کی تو اجازت ہے یوم حسین (ع) منانے کی نہیں، اطہر عمران

تعلیمی اداروں میں ناچ گانے کی تو اجازت ہے یوم حسین (ع) منانے کی نہیں، اطہر عمران
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر اطہر عمران طاہر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے جو کہ اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا، جہاں ہر کسی کو اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے کا آئینی حق حاصل ہے، مگر قابل افسوس ناک بات یہ ہے کہ ہمارے کالجز اور یونیورسٹیز میں کلچر کے نام پر فحاشی کو فروغ دینے کی تقریبات تو ہوسکتی ہیں لیکن نواسہ رسول (ع) جیسی محسن انسانیت شخصیت کے دن کو منانے میں رُکاوٹیں پیدا کی جاتی ہیں۔ مرکزی صدر کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں دیگر کالجز اور یونیورسٹیز کی طرح قراقرم انٹر نیشنل یونیورسٹی گلگت اور شاہ عبدالطیف بھٹائی یونیورسٹی سندھ کی انتظامیہ کو چاہیے کہ یوم حسین (ع) کے پروگرامات کو کرانے میں سنجیدہ کوششیں کرے، تاکہ پیروکاران امام حسین علیہ السلام اپنی فطری و روحانی پیاس بجھا سکیں۔ اُنہوں نے سندھ حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک تو شاہ عبدالطیف بھٹائی یونیورسٹی میں ہونیوالا یوم حسین علیہ السلام اسٹوڈنٹس تک محدود ہے اگر انتظامیہ، پولیس اور رینجرز نے اپنے تعصب کو جاری رکھتے ہوئے یوم حسین (ع) کی تقریب میں رُکاوٹیں ختم نہ کیں تو یہ مسئلہ قومی بن سکتا ہے۔

مرکزی صدر نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہوش کے ناخن لیں اور محسن انسانیت کے دن کو منانے میں رُکاوٹ پیدا کرنے کی بجائے فوری نئی تاریخ کا اعلان کرے۔ اطہر عمران کا مزید کہنا تھا کہ قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کی انتظامیہ ایک بار پھر یونیورسٹی کے امن کو تباہ کرنا چاہتی ہے، یوم حسین علیہ السلام کسی ایک جماعت یا گروہ کا پروگرام نہیں بلکہ ہر غیرت مند انسان اس کا حصہ ہے جو باضمیر ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر گذشتہ سال کی طرح قراقرم یونیورسٹی انتظامیہ نے بروقت اور ہوش مندانہ فیصلے نہ کیے تو شرپسند عناصر کو بے جا مداخلت کا موقع ملے گا، اگر قراقرم یونیورسٹی اور گلگت شہر کے امن کو نقصان پہنچا تو اس کی ذمہ داری یونیورسٹی انتظامیہ پر ہوگی۔ 
خبر کا کوڈ : 325558
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش