0
Monday 9 Dec 2013 18:56

فرقہ واریت ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے، وزیر مذہبی امور پنجاب

فرقہ واریت ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے، وزیر مذہبی امور پنجاب
اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر اوقاف و مذہبی امور میاں عطا محمد مانیکا نے کہا ہے کہ ہم جس دین حق کے پیروکار ہیں، اس نے انسانی جان کی حرمت کو سب سے اہم قرار دیا ہے اور ہم اس بات سے بخوبی واقف ہیں کہ اسلام نے ایک انسانی جان بچانے کو پوری انسانیت کی جان بچانے اور قتل کو پوری انسانیت کے قتل کے مترادف قرار دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ اسلام اس بات کی تلقین کرتا ہے کہ روزمرہ معاملات میں ذمہ دارانہ طرز عمل اختیار کیا جائے اور اسلام کے علمبردار ہونے کے ناطے علماء کرام پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اسلام کا فلسفہ حیات اور قرآنی احکامات کو نوجوان نسل تک پہنچائیں اور انہیں بتائیں کہ فرقہ واریت زہر قاتل ہے، جو ہمارے معاشرے کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ یہ بات انہوں نے اپنے دفتر میں علماء کرام کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اپنے کردار و عمل سے دنیا کو اسلام کا عملی نمونہ پیش نہ کیا تو اہل مغرب ہماری اخلاقی برتری کو تسلیم نہیں کریں گے، اس ضمن میں علمائے حق کا کردار انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علماء حق جس اسلامی معاشرہ کے فکری معمار ہیں، انہیں انسانوں کی دینی معاملات میں رہنمائی کرنی چاہیے اور انہیں چاہیے کہ وہ اپنی اپنی جگہ پر لوگوں میں مذہبی برداشت ہم آہنگی اور رواداری کی فضا برقرار رکھنے میں اس طرح معاون ہوں، جس سے اسلام کا سنہری پیغام لوگوں تک پہنچے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ ہمارے علمائے دین نے دشمن کی سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے مذہبی رواداری اور اتحاد کی فضا کو برقرار رکھنے کا جو فیصلہ کیا وہ ان کی گہری بصیرت اور بردباری کا بین ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ میں مذہبی امن اور رواداری اور اتحاد بین المسلمین کی فضا کو برقرار میں مدد ملی ہے جو کہ ایک نیک کام ہے اور آپ جیسے جید علمائے کرام و مشائخ عظام کی بصیرت موجودہ حالات میں مذہبی رواداری کو برقرار رکھنے میں معاون ثابت ہوئی ہے اور بطور مسلمان ہم دشمن کے بد ارادوں کو خاک میں ملانے میں ثابت قدم رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 328917
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش